لاتیہار، 18 ستمبر: جھارکھنڈ کے ضلع لاتیہار کے صدر تھانہ علاقے کے جڑیانگ گاؤں میں منعقدہ تاریخی جترا میلہ کے دوران بدھ کی دیر شام چاؤمین کھانے سے تقریباً 32 بچے فوڈ پوائزننگ کا شکار ہو گئے۔ میلہ سے واپس آنے کے کچھ ہی دیر بعد بچوں میں قے اور دست کی شکایات شروع ہو گئیں۔ حالت بگڑتے ہی گاؤں والوں اور والدین نے فوری طور پر سول سرجن کو اطلاع دی۔ اطلاع ملتے ہی محکمہ صحت کی ٹیم حرکت میں آ گئی اور تمام بچوں کو ایمبولینس کے ذریعے صدر اسپتال لاتیہار منتقل کیا گیا۔ اسپتال میں ڈاکٹر جے پی شرما، ڈاکٹر سنیل کمار بھگت اور ڈاکٹر سیما رانی کی ٹیم نے بروقت علاج شروع کیا۔ ڈاکٹروں کے مطابق وقت پر علاج ملنے کی وجہ سے بچوں کی حالت اب قابو میں ہے اور کسی بھی بچے کی حالت تشویشناک نہیں ہے۔
اسپتال انتظامیہ کو جیسے ہی واقعہ کی خبر ملی، فوراً چوکسی بڑھا دی گئی۔ آج سول سرجن اور اسپتال کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ خود وارڈ میں پہنچے اور صورتحال کا جائزہ لیا۔ دونوں افسران نے کئی بچوں کا خود علاج کیا اور ڈاکٹروں کو وقتاً فوقتاً ہدایات دیں۔
فوڈ پوائزننگ سے متاثرہ بچوں کی عیادت کے لئے سماجی کارکن اشوک پرساد عرف بٹّا سمیت کئی لوگ اسپتال پہنچے اور اہل خانہ سے ملاقات کی۔ اسی دوران ڈاکٹروں نے برسات کے موسم میں خصوصی احتیاط برتنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ لوگ صرف صاف ستھرا اور تازہ کھانا کھائیں، پانی ابال کر پئیں اور باسی کھانے سے پرہیز کریں۔
ادھر واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے فوری کارروائی شروع کر دی۔ لاتیہار تھانے کی ٹیم نے اس چاؤمین فروش کو حراست میں لے لیا ہے جس کے ٹھیلے سے بچے کھانا کھا کر بیمار ہوئے تھے۔ پولیس اس سے پوچھ گچھ کر رہی ہے کہ آیا چاؤمین بنانے میں ناقص یا باسی سامان استعمال کیا گیا تھا یا نہیں۔
ڈاکٹر سنیل کمار بھگت نے کہا کہ آلودہ کھانا اور پانی فوڈ پوائزننگ کی بنیادی وجہ ہیں۔ اس لئے عوام کو صفائی اور غذائیت کے اصولوں پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جترا میلہ ہر سال جتیا تہوار کے بعد منعقد ہوتا ہے، جس میں آس پاس کے گاؤں سے بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوتے ہیں۔