عوامی نیوز نمائندہ
لوہردگا: ڈپٹی کمشنر اور ڈپٹی ڈیولپمنٹ کمشنر کی ہدایت پر اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر سوشل سیکورٹی و ڈسٹرکٹ چائلڈ پروٹیکشن آفیسر کی رہنمائی میں مشن وتسلیا اقدام کے تحت بچپن کی شادی کی روک تھام سے متعلق یک روزہ تربیتی پروگرام کا انعقاد لوہردگا صدر بلاک آڈیٹوریم میں کیا گیا۔ پروگرام کا آغاز شمع روشن کر اور خطبہ استقبالیہ سے ہوا۔ پروگرام میں پنچایتی نمائندوں، سماجی کارکنوں، مذہبی رہنماؤں، ٹینٹ و بینڈ چلانے والے، انتظامی افسران اور عام شہریوں نے شرکت کی۔ اس پروگرام کی صدارت پرمکھ سنیتا کشیپ نے کی۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کی شادی ایک سنگین سماجی مسئلہ ہے جو بچوں کے حقوق اور مستقبل دونوں کو تباہ کر رہی ہے۔ خاص طور پر لڑکیوں کی زندگی پر اس کا گہرا اثر پڑتا ہے۔ انہوں نے سماج کے تمام برادریوں سے اپیل کی کہ وہ اس کی روک تھام کی ذمہ داری لیں۔ پروٹیکشن آفیسر انورنجن کمار نے جووینائل جسٹس ایکٹ، سی این سی پی، اور سی آئی سی ایل، بچوں کی بحالی، منشیات کی لت، اور ڈیجیٹل لائف کے خطرات کے بارے میں تفصیلی جانکاریاں فراہم کیں۔ انہوں نے اطفال شادی انسداد ایکٹ 2006 کی قانونی دفعات اور تعزیری دفعات پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے واضح کیا کہ جو لوگ کم عمری کی شادی سے متعلق کسی بھی تقریب کا انعقاد کرتے ہیں، جیسے کہ ٹینٹ اور بینڈ چلانے والوں کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جائے گی۔ لوہردگا گرام سوراج سنستھان کے کوآرڈنیٹر جتیندر کمار اور دیگر سماجی کارکنوں نے پی پی ٹی پریزنٹیشن کے ذریعے وضاحت کی کہ صرف معاشرے کی فعال شرکت سے ہی بچپن کی شادی کے برےرسم و رواج کو ختم کیا جا سکتا ہے۔ اس تقریب میں کونسلرز، پنچایت سکریٹریز، بچوں کی شادی پر پابندی کے عہدیدار، پریس کے نمائندے، مختلف مذہبی رہنما، گاؤں کے مکھیہ، خواتین نگران کاروں اور پیرا لیگل رضاکاروں سمیت بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے۔
لوہردگا میں کم عمری کی شادی کی روک تھام کیلئے بڑے پیمانے پر مہم چلائی گئی

Leave a comment
Leave a comment