لندن: برطانیہ کی خفیہ ایجنسی ایم آئی 6 نے روس اور دنیا کے دیگر ممالک میں نئے جاسوسوں کی بھرتی کیلیے نیا طریقہ اپنا لیا۔
العربیہ انگلش پر شائع بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق برطانوی انٹیلی جنس سروس ایم آئی 6 نے ایک نیا آن لائن پورٹل شروع کیا ہے جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ روس اور دیگر ممالک میں بھرتی کیے گئے جاسوسوں کو ڈارک ویب کے ذریعے محفوظ طریقے سے ایجنسی کو پیغامات بھیجنے کی اجازت دے گا۔
وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایم آئی 6 کے سبکدوش ہونے والے سربراہ رچرڈ مور اپنی آخری تقریر میں اس پورٹل کا اعلان کریں گے جسے ’سائلنٹ کورئیر‘ کا نام دیا گیا ہے۔
خفیہ ایجنسی اپنے سرکاری یوٹیوب چینل پر بھی پورٹل کے حوالے سے ہدایات شائع کرے گی تاکہ بھرتی ہونے والوں کو دشمن انٹیلی جنس سرگرمیوں یا دہشت گردی کے بارے میں معلومات فراہم کرنے میں مدد ملے۔
بیان میں کہا گیا کہ آج ہماری درخواست ان لوگوں سے ہے جو عالمی عدم استحکام، بین الاقوامی دہشتگردی یا دشمن ریاستی انٹیلی جنس سرگرمیوں کے بارے میں حساس معلومات رکھتے ہیں۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ ایسے لوگ آن لائن ایم آئی 6 سے محفوظ طریقے سے رابطہ کریں، ہمارے دروازے آپ کیلیے کھلے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق برطانیہ کیلیے جاسوسی کرنے کے خواہشمندوں کیلیے مشورہ ہے کہ وہ ٹور براؤزر ڈاؤن لوڈ کریں اور ایسی ڈیوائس استعمال کریں جو ان سے ذاتی طور پر منسلک نہ ہو، ساتھ ہی ایک قابل اعتماد ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) کا استعمال کریں۔
ایم آئی 6 نے کہا کہ وہ پہلی بار ڈارک ویب کا استعمال کر رہی ہے تاکہ روس اور دنیا بھر میں رہنے والے جاسوسوں کو ان کے خلاف خطرات کو کم کرنے کی اجازت دی جا سکے۔
یہ نقطہ نظر امریکی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کی طرز پر ہے جس نے 2023 میں سوشل میڈیا چینلز پر ویڈیوز شائع کیں تاکہ ممکنہ روسی جاسوسوں کو راغب کیا جا سکے۔
رچرڈ مور ستمبر کے آخر میں ایم آئی 6 کے سربراہ کے طور پر اپنی پانچ سالہ مدت سے سبکدوش ہو رہے ہیں جبکہ ان کی جگہ بلیز میٹریویلی لیں گی جو ایجنسی کی سربراہی کرنے والی پہلی خاتون ہوں گی۔
برطانوی خفیہ ایجنسی ایم آئی 6 نے جاسوسوں کی بھرتی کیلیے نیا طریقہ اپنایا
Leave a comment
Leave a comment


