فرانسیسی صدر نے غزہ آپریشن کو ناکام قرار دیا

Aawami News Desk

پیرس: فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے غزہ آپریشن کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تمام مغویوں کی رہائی اولین ترجیح ہے لیکن اسرائیل کی غزہ میں ایک طرح کی مستقل جنگ خطے کے امن کو خطرے میں ڈال رہی ہے غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کا کہنا تھا کہ مغربی کنارے میں یہودی آبادکاری ایک سیاسی منصوبہ ہے جس کا مقصد حماس کو ختم کرنا نہیں بلکہ دو ریاستوں کے امکان کو ختم کرنا ہے دوسری جانب امریکہ نے چھٹی بار غزہ میں فوری، غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کردی۔

خبر ایجنسی کے مطابق غزہ میں فوری، غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی کے مطالبے پر مبنی قرارداد امریکا کی جانب سے ویٹو کیے جانے کے باعث منظور نہیں ہو سکی، 15 رکنی سلامتی کونسل کے ارکان میں 14 ارکان نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔

قرارداد میں حماس اور دیگر فلسطینی گروہوں کی قید میں تمام یرغمالیوں کی فوری اور غیرمشروط رہائی کا مطالبہ بھی کیا گیا تھا، قراداد میں اسرائیل کی حکومت سے کہا گیا کہ وہ غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی پر عائد تمام پابندیاں اور رکاوٹیں فوری طور پر ہٹائے۔

یہ قرارداد سلامتی کونسل کے 10 غیرمستقل ارکان کی جانب سے پیش کی گئی جن میں پاکستان، پانامہ، الجزائر، جمہوریہ کوریا، ڈنمارک، سلوانیہ، سیرالیون، صومالیہ، گیانا اور یونان شامل ہیں۔

اقوام متحدہ میں برطانیہ کی مستقل سفیر باربرا ووڈورڈ نے کہا کہ ان کے ملک نے غزہ میں سنگین انسانی بحران سے نمٹنے، یرغمالیوں کی واپسی اور تنازع کے خاتمے کے لیے فوری اقدامات کے لیے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔

Share This Article
Leave a comment