عوامی نیوز نمائندہ
کوڑو؍لوہردگا: ہاتھیوں کا ایک جھنڈ رات 8 بجے کے قریب بلاک کے تان گاؤں میں گھس آیا۔ ہفتہ کو گاؤں والوں کے مطابق 18 ہاتھیوں کا جھنڈ گاوں راہے اور تان گاوں کی پہاڑیوں سے اتر کر گاؤں میں داخل ہوا۔ 60 سالہ سیتارام اوراوں،آنجہانی لالے اوراوں کا بیٹا، اپنے نئے گھر میں تھا۔ ہاتھیوں نے پہلے منگرا اوراوں کے گھر کو تباہ کیا، پھر سیتارام اوراوں کے گھر میں گھس کر اسے اپنی سونڈ میں لپیٹ کر تقریباً 100 میٹر دور گھسیٹ کر لےگیا، اور بے دردی سے کچل دیا۔ اس حملے میں اس کی دردناک موت ہوگئی۔ ہاتھیوں نے اسے اتنی بری طرح روندا کہ اس کا جسم مسخ ہو گیا۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اہل خانہ لاش کو ٹوکری میں اٹھا کر گاؤں لائے تھے۔ اس دلخراش واقعہ نے پورے علاقے کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اسی دوران گاؤں کے رہائشی امر بھگت اور بلتو بھگت کسی طرح چھت پر چڑھ کر فرار ہونے اور جان بچانے میں کامیاب ہو گئے۔ گاؤں والوں نے بتایا کہ ہاتھیوں کے جھنڈ نے پہلے بھی گاؤں میں تباہی مچائی ہے۔ گزشتہ دو دنوں میں ہاتھیوں نے کئی لوگوں کے گھروں کو تباہ کر دیا ہے، جن میں بدھن مہلی، منٹو اوراوں، سارو اوراوںاور بھیکھ رام اوراوں شامل ہیں۔ ہاتھیوں کے مسلسل حملوں سے گاؤں والے خوفزدہ ہیں۔ کوڑو بلاک میں اب تک کے اہم واقعات ہو چکے ہیں۔ غور طلب ہے کہ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے جہاں ہاتھیوں نے کسی کی جان لی ہو۔ گزشتہ تین سالوں میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔ 22 اپریل 2023 کو مہاویر اوراوں کی موت چدرا گاؤں میں ہوئی۔ 5 مارچ 2023 کو ونود تانا بھگت برواٹولی جنگل میں شدید زخمی ہو گئے تھے۔ 22 جون، 2023 کو، تان گاؤں کے امیش اوراوں ہاتھیوں کو بھگانے کی کوشش کے دوران کنویں میں گر کر ہلاک ہوگیا۔ 6 ستمبر 2024 کو شوقین انصاری کا حامد نگر، کوڑو میں انتقال ہوا۔ 15 مارچ 2025 کو بدھمارا گھاٹولی میں کسان دشرتھ اوراوں پر حملہ کیا گیا۔ 22 مارچ 2025 کو سکھرہوٹو پترا جنگل میں ایک خاتون زخمی ہوئی تھی۔ 14 مئی 2025 کو صغیر انصاری کا ہنہٹ گاؤں میں انتقال ہوا۔ 11 ستمبر 2025 کو کیرو میں عرفان انصاری کی موت اور تازہ واقعہ سیتارام اوراوں کی حالیہ موت اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ ضلع کے کوڑو اور کیرو بلاکس سمیت مختلف دیہی علاقوں میں ہاتھیوں کے تنازعات میں پچھلے کچھ سالوں سے اضافہ ہو رہا ہے جس کے نتیجے میں ہلاکتیں اور زخمی ہو رہے ہیں اور اگر اس پر کارروائی نہیں کی جاتی ہے، تو یہ ناقابل تردید حقیقت ہے کہ ہاتھیوں کے دردناک شکار کی فہرست جاری رہے گی۔ گاؤں والوں کا سوال ہے کہ انتظامیہ اور محکمہ جنگلات کیا کر رہے ہیں۔ گاؤں والوں کا الزام ہے کہ نہ تو محکمہ جنگلات کے پاس کوئی ٹھوس منصوبہ ہے اور نہ ہی انتظامیہ وسائل کو اکٹھا کرنے کے قابل ہے۔ ہر بار، دیہاتی ہاتھیوں کو بھگانے کے لیے اپنی جانیں خطرے میں ڈالنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ اب لوگ سوچ رہے ہیں کہ انتظامیہ کب تک ہاتھیوں سے نمٹنے میں ناکام رہے گا۔ اور کب تک لوگ ہاتھیوں کے پیروں تلے روندے جاتے رہیں گے۔
کوڑو بلاک کے تان گاؤں میں جنگلی ہاتھیوں کا قہر،ایک بزرگ کو کچل کر مار ڈالا
Lohardaga
Leave a comment
Leave a comment


