یہ زمین ہماری ہے، کوئی ہمارا حق نہیں چھین سکتا:قبائلی لیڈران
رانچی: کرمی برادری کے ایس ٹی کا درجہ دینے کے مطالبے کے خلاف جمعہ کو دھروا کے پربھات تارا میدان میں ایک ہنکار ریلی نکالی گئی۔ آدیواسی بچاؤ کے زیر اہتمام، ہنکار ریلی کا اہتمام 32 قبائلی برادریوں نے کیا تھا۔ ریلی میں تمام شرکاء اپنے روایتی لباس میں ملبوس تھے۔ بنگال اور مہاراشٹر کے لوگوں نے بھی شرکت کی۔مقررین نے کہا کہ یہ ریلی سرنا کے مقام سے نکلنے والی قبائلی شناخت کی آواز کی نمائندگی کرتی ہے۔ یہ ریاست، یہ سرزمین ہمارے آباؤ اجداد کی ہے لیکن آج ہمیں اپنی ریاست میں اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کرنی پڑ رہی ہے۔کرمی برادری نے کبھی خود کو قبائلی نہیں سمجھا۔ کرمی برادری کے قائدین سیاسی فائدے کے لیے ایس ٹی زمرہ میں شامل کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ یہ قبائلی شناخت پر حملہ ہے۔ یہ مطالبہ کسی قیمت پر قبول نہیں کیا جائے گا۔ قبائلی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ یہ زمین ہماری ہے، کوئی ہمارا حق نہیں چھین سکتا۔
مہاراشٹر سے آل انڈیا قبائلی مہاسبھا کے صدر لکھی یادو نے بھی آدیواسی ہنکار ریلی میں شرکت کی۔ انہوں نے ریلیسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ریزرویشن کی سیاست چل رہی ہے۔مہاراشٹر میں، بنگلہ دیشی نژاد بنجارہ برادری نے ایس ٹی کا درجہ دینے کا مطالبہ کیا تھا، لیکن مہاراشٹر کی قبائلی برادریوں نے ایک زبردست تحریک شروع کی اور مہاراشٹر حکومت سے تحریری یقین دہانی حاصل کی کہ بنجاروں کو ایس ٹی کی فہرست میں شامل نہیں کیا جائے گا۔لکھی یادو نے کہا کہ اسی طرح جھارکھنڈ کی قبائلی برادری کو ریاستی حکومت سے تحریری ضمانت حاصل کرنی ہوگی کہ کرمی برادری کو ایس ٹی برادری کے طور پر درج نہیں کیا جائے گا۔ یہ ہماری شناخت اور وجود کی لڑائی ہے۔ اب ہم آئین اور تحفظات کے تحفظ کے لیے لڑیں گے۔ کرمی برہمنوں کی اولاد ہیں۔ وہ ہندو ہیں۔ قبائلیوں کے حقوق میں مداخلت بند کرو ورنہ ایسی تاریخ لکھی جائے گی جسے پڑھنا مشکل ہو گا۔سابق وزیر تعلیم گیتاشری اوراوں نے کہا کہ کرمی قبائلی نہیں تھے اور نہ کبھی ہوں گے۔ ان کا مطالبہ قبائلی کمیٹی نے مسترد کر دیا ہے۔ اس کے باوجود وہ زبردستی ایس ٹی کا درجہ دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ سابق وزیر دیو کمار دھان نے کہا کہ قبائلی برادری کی مذہبی، ثقافتی اور کسانوں کی زمینوں پر قبضے میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کے تحفظ کے لیے تمام قبائلی برادریوں کو متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ٹی ایس سی کے رکن نارائن اوراوں نے کہا کہ ان کے آباؤ اجداد نے میراث قائم کی ہے۔ کرمی برادری قبائلی گھروں میں گھس کر انہیں باہر نکالنے کی کوشش کر رہی ہے۔ قبائلی برادریوں کی اپنی ثقافت اور روایات ہیں۔ سابق وزیر دیو کمار دھان نے کہا کہ آدیواسی ہنکار ریلی جیسے واقعات قبائلی زمینوں کو لوٹنے سے بچانے کے لیے ضروری ہیں۔
آدیواسی ہنکار ریلی کے کوآرڈینیٹر پریم شاہی منڈا نے کہا کہ وہ کرمی برادری کو قبائلی برادری کے حقوق غصب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ان کا مطالبہ غیر آئینی ہے۔ کھونٹی پڑہا راجہ سوما منڈا نے کہا کہ قبائلی ہندوستان کے پہلے مقامی لوگ ہیں۔انہوں نے بتایا کہ کرمی برادری کاروباری مقاصد کے لیے جھارکھنڈ آئی تھی۔ اب وہ قبائلی ہونے کا دعویٰ کر کے اقتدار اور منافع چاہتے ہیں۔ کرمی ذات کا قبائلیوں سے خون کا کوئی رشتہ نہیں ہے۔ یہ تاریخ کا مسخ ہے۔


