وزیر نے کانگریس۔آرجے ڈی پراتحاد کے اصولوں کی پاسداری نہ کرنے کا الزام لگایا
جھارکھنڈ: جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) نے بہار اسمبلی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا بڑا فیصلہ کیا ہے۔جھارکھنڈ حکومت کے وزیر برائے شہری ترقی سدیویہ کمار سونو نے آج گریڈیہہ میں منعقدہ پریس کانفرنس میں یہ معلومات فراہم کیں۔ انہوں نے کہا کہ بہار انتخابات میں جے ایم ایم اپنا کوئی بھی امیدوار نہیں اتارے گا اور نہ ہی مہاگٹھ بندھن کے کسی بھی امیدوار کے حق میں انتخابی مہم چلائے گا۔وزیر نے واضح کیا کہ یہ فیصلہ کانگریس اور آرجے ڈی کی طرف سے اتحاد کے اصولوں کی خلاف ورزی کی وجہ سے لیا گیا ہے۔مسٹر سونو نے کہا کہ بہار میں سیٹوں کی تقسیم کے سلسلے میں کانگریس اور آرجے ڈی نے جے ایم ایم کے ساتھ برا سلوک کیا جس کے باعث جے ایم ایم کافی عرصے تک الجھا رہا۔ لہٰذا آخر کار جھارکھنڈ مکتی مورچہ نے بہار انتخابات نہ لڑنے کا فیصلہ کیا۔مسٹر سونو نے کہا کہ جھارکھنڈ میں جے ایم ایم ہمیشہ کانگریس اورآرجے ڈی کے لیے بڑا بھائی ثابت ہوا ہے۔ جے ایم ایم نے اپنی کئی پرانی اور مضبوط سیٹیں کانگریس۔آرجے ڈی کے لیے چھوڑ دی تھیں اور اسمبلی انتخابات میں ان کے ساتھ اتحاد کے اصولوں کی پاسداری کی تھی۔ ہیمنت سورین کی حکومت میں آرجے ڈی کو سیٹیں دی گئیں اور ان کے ارکان اسمبلی کو وزیر کا عہدہ بھی ملا۔ لیکن بہار میں کانگریس اورآرجے ڈی کی جانب سے جے ایم ایم کے ساتھ کیے گئے ناانصافی نے برداشت کی حد کو پار کر دیا۔وزیر نے الزام لگایا کہ کانگریس نے بہار اسمبلی انتخابات میں، انڈیا اتحاد کی مضبوط پارٹی ہونے کے باوجود،جے ایم ایم کے حوالے سے کوئی واضح موقف نہیں اپنایا اور نہ ہی ثالثی کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور آرجے ڈی نے مل کر جے ایم ایم کے ساتھ سیاسی دھوکہ کیا جس سے اتحاد میں دراڑ پیدا ہو گئی۔سونو نے انتباہ دیا کہ بہار میں اتحاد کے اصول توڑنے والی یہ سیاست جھارکھنڈ کی سیاست پر بھی منفی اثر ڈالے گی۔سونو نے کہا کہ کانگریس اورآرجے ڈی کی چال بازیوں کا خمیازہ جھارکھنڈ کے سیاسی مستقبل کو بھگتنا پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جے ایم ایم اس معاملے پر جلد ہی حتمی فیصلہ لے گی اور مستقبل کی حکمت عملی طے کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ جے ایم ایم اب بہار انتخابات میں حصہ نہ لے کر اپنی ناراضگی اور عدم اطمینان کا اظہار کر رہی ہے۔
جے ایم ایم بہار انتخابات میں حصہ نہیں لے گی
Leave a comment
Leave a comment


