رانچی: جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں بلدیاتی انتخابات نہ کرانے کے معاملے میں دائر توہینِ عدالت کی درخواست پر آج سماعت ہوئی۔عدالت نے ریاستی الیکشن کمیشن سے پوچھا کہ وہ میونسپل کارپوریشن اور بلدیاتی انتخابات کرانے کی ممکنہ تاریخ کب طے کر رہی ہے، اس معاملے کی اگلی سماعت 24 نومبر کو ہوگی۔سماعت کے دوران ایڈوکیٹ جنرل راجیو رنجن نے عدالت کو بتایا کہ جھارکھنڈ میں کرائے گئے ’ٹرپل ٹیسٹ‘ کی رپورٹ ریاستی الیکشن کمیشن کو سونپ دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ اہم نکات جیسے نشستوں پر ریزرویشن اور آبادی کی فہرست سے متعلق معلومات کمیشن نے طلب کی ہیں، جو جلد فراہم کر دی جائیں گی۔ اس کے بعد ہی انتخابات کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔ریاستی الیکشن کمیشن کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ ریاستی حکومت نے ابھی تک نشستوں پر ریزرویشن سے متعلق مکمل سفارش شدہ فہرست کمیشن کو نہیں بھیجی ہے۔ جیسے ہی یہ معلومات کمیشن کو موصول ہوں گی، انتخابات کی تیاریاں فوراً شروع کر دی جائیں گی۔یہ توہینِ عدالت کی درخواست روشنی کھلکھو اور رینا کماری کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔ درخواست گزاروں نے عدالت سے نہ صرف میونسپل کارپوریشن اور بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم دینے کی اپیل کی ہے، بلکہ اس کے نفاذ کی نگرانی کرنے کی بھی مانگ کی ہے۔
یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ جھارکھنڈ میں تقریباً ڈھائی سال سے بلدیاتی انتخابات نہیں ہوئے ہیں۔ جون 2020 سے 12 شہری بلدیاتی اداروں میں انتخابات ملتوی ہیں اور کئی میونسپل کارپوریشن بغیر انتخابات کے چلائے جا رہے ہیں۔ ریاست میں 27 اپریل 2023 کے بعد کوئی انتخاب نہیں ہوا ہے۔ہائی کورٹ نے اس سے قبل عرضی نمبر 1923/2023 اور 2290/2023 میں حکم صادر کرکے 4 جنوری 2024 تک تین ہفتوں کے اندر بلدیاتی انتخابات کرانے کی ہدایت دی تھی، لیکن ریاستی حکومت اور الیکشن کمیشن کے درمیان اب تک انتخابی عمل کے حوالے سے مکمل ہم آہنگی نہیں ہو سکی ہے۔
جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے بلدیاتی انتخابات کی متوقع تاریخ دریافت کی
Leave a comment
Leave a comment


