شعبۂ اُردو، رانچی یونیورسٹی میں قومی یومِ دستور کی پُروقار تقریب

Aawami News Desk

رانچی 26نومبر:آج یونیورسٹی شعبۂ اُردو، رانچی یونیورسٹی میں قومی یومِ دستور کی پُروقار تقریب منعقد کی گئی۔ اس موقع پر صدرِ شعبۂ اُردو ڈاکٹر محمد رضوان علی نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ 26 نومبر 1949 وہ تاریخی دن ہے جب دستور ساز اسمبلی نے ہمارے آئین کو منظور کیا۔ یہ آئین نہ صرف ہماری جمہوری روایت کی بنیاد ہے بلکہ انصاف، آزادی، مساوات اور اخوت جیسے اعلیٰ اقدار کا محافظ بھی ہے۔ڈاکٹر محمد رضوان علی نے کہا کہ آئین ایک زندہ اور حرکی دستاویز ہے جو ہر دور میں رہنمائی فراہم کرتی ہے۔ یومِ دستور ہمیں یاد دلاتا ہے کہ بھارتی آئین دنیا کا سب سے بڑا تحریری دستور ہے جو ہر شہری کو بنیادی حقوق، آزادی، مساوات اور انصاف کی ضمانت دیتا ہے۔ انہوں نے بنیادی حقوق جیسے مساوات کا حق، مذہبی آزادی، تعلیم و ثقافت کے حقوق، استحصال سے آزادی اور آئینی چارہ جوئی کے حق کو جمہوری معاشرے کے ستون قرار دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ آئین شہریوں پر بنیادی فرائض بھی عائد کرتا ہے، جن میں آئین کی پاسداری، قومی پرچم و قومی علامتوں کا احترام، ملک کی یکجہتی و سالمیت کا تحفظ، ماحولیات کی حفاظت اور بھائی چارے کے فروغ کی ذمہ داری شامل ہے۔
ڈاکٹر محمد رضوان علی نے اس موقع پر سردار ولبھ بھائی پٹیل کے آئین سازی میں بے مثال کردار کا خصوصی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ“دستور ساز اسمبلی میں اُس وقت تقریباً 80 مسلمان موجود تھے، مگر افسوس کہ اُنہوں نے غریب، پس ماندہ اور محروم مسلمانوں کیلئے کوئی مؤثر آئینی پیروی نہیں کی۔ اس کے برعکس سردار ولبھ بھائی پٹیل وہ شخصیت تھے جنہوں نے 1934–35 کے Government of India Act کے تناظر میں واضح طور پر مؤقف اختیار کیا کہ سماجی پسماندگی مذہب سے بالاتر ہے، لہٰذا غریب مسلمانوں خصوصاً مذہبی دلت اور انتہائی محروم طبقات کو بھی شیڈول کاسٹ اور شیڈول ٹرائب کی فہرست میں شامل کرنے پر غور ہونا چاہیے۔ پٹیل نے یہ بات مذہبی سیاست کے بجائے سماجی انصاف کے اصولوں کی بنیاد پر کہی تھی، جو اُن کی روشن فکر اور قومی یکجہتی کا ثبوت ہے۔”اور اس سے پٹیل کی معنویت اور اہمیت بڑھتی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سردار پٹیل کی حساسیت اور انصاف پر مبنی سوچ آج بھی سماجی انصاف کے میدان میں رہنمائی کرتی ہے۔ تقریب میں بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر یونیورسٹی مظفر پور کے سابق صدرِ شعبہ اُردو پروفیسر احمد علی خان مہمانِ خصوصی کے طور پر شریک ہوئے اور آئین کی بنیادی روح پر روشنی ڈالی۔مہمانِ اعزازی کے طور پر سابق صدر شعبہ اُردو ڈاکٹر اسلم ارشد اور ، رانچی یونیورسٹی کے استاد ڈاکٹر اعجاز احمد نے یومِ دستور کی تاریخی، تعلیمی اور سماجی اہمیت پر اظہارِ خیال کیا۔اس موقعے پروفیسر صابر کے علاوہ دوسرے ریسرچ اسکالرز انتخاب علی،شمع آفرین،آرزو پروین، معصومہ پروین، مولانا کلیم اشرف مصباحی، فردوش جہاں، شاہینہ پروین،رقیہ پروین، صدف کائنات، کورل کائنات،وغیرہم کے علاوہ ایم اے سال دوم کے طلباء و طالبات بھی بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔

Share This Article
Leave a comment