واشنگٹن، 18 ستمبر (یو این آئی) امریکی سینٹرل بینک نے امریکی صدر ٹرمپ کا مطالبہ مانتے ہوئے شرح سود میں کمی کردی، جو گزشتہ سال دسمبر کے بعد پہلی شرح میں کمی ہے۔
تفصیلات کے مبابق امریکی سینٹرل بینک (فیڈرل ریزرو) نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مطالبے پر شرح سود میں کمی کر دی۔
غیر ملکی میڈیا نے بتایا کہ فیڈرل ریزرو نے شرح سود میں 25 بیسز پوائنٹس کمی کرتے ہوئے اسے 4.25 فیصد سے کم کر کے 4 فیصد کردیا،یہ ایف او ایم سی کی طرف سے گزشتہ سال دسمبر کے بعد پہلی شرح میں کمی ہے۔
نئے گورنر اسٹیفن میران واحد اختلافی تھے، جنہوں نے 0.5 فیصد پوائنٹ تک کمی کا مطالبہ کیا جبکہ گورنرز مشیل بومن اور کرسٹوفر والر، جن سے اختلاف رائے کی توقع تھی، نے 0.25 فیصد پوائنٹ کی کٹوتی کے حق میں ووٹ دیا، تینوں کا تقرر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیا تھا، جو کئی مہینوں سے فیڈ پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ روایتی 0.25 فیصد پوائنٹ کے اقدامات سے زیادہ گہرائی سے اور زیادہ تیزی سے کٹوتی کریں۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ شرح سود میں کمی سے امریکی لیبر مارکیٹ کو سہارا ملے گا اور روزگار کے مواقع بہتر ہوں گے۔
رپورٹ کے مطابق امریکی ٹیرف پالیسی کے باعث معاشی ترقی کی رفتار سست روی کا شکار تھی جبکہ مہنگائی میں بھی مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا تھا۔
شرح سود میں کمی کے نتیجے میں قرض لینے کی لاگت کم ہوگی، جس سے امریکی معیشت کو سہارا اور معاشی سرگرمیوں میں بہتری متوقع ہے۔
امریکی سینٹرل بینک نے ٹرمپ کے مطالبے کو تسلیم کرلیا

Leave a comment
Leave a comment