کولکاتا۔ 26دسمبر : نوبل انعام یافتہ ماہر معاشیات امرتیہ سین سے دست درازی جیسے مذموم حرکتوں سے بنگال کے دانش ور و اعلیٰ تعلیم یافتہ معتدل ماہر تعلیم بھی بھڑک اٹھے ہیں ۔ اتوار کو بنگلہ اکاڈمی میں ا س سنگین مسئلے کو لے کر دانشوروں کا طبقہ ایک احتجاجی کانفرنس کا انعقاد کیا ہے اس کانفرنس و مذمتی جلسے میں برتیہ باسو ، شوبھ پرسنتا ، جیا گوسوامی ہوں گے اور مخصوص شخصیت جو گین چودھری بھی موجود رہیں گے ۔ دراصل حال ہی میں یہ بات اٹھی تھی کہ امرتیہ سین کے مکان کا کچھ حصہ وشوا بھارتی سے غصب کئے ہوئے ہیں اس تنازع کو لے کر ممتا بنرجی نے آواز بلند کی تھی اور کہا تھا کہ اس بھول میںنہ رہیں کہ امرتیہ سین کبھی بھی شانتی نکیتن کی زمین پر اپنا دخل بنائیں گے ۔ اصل میں امرتیہ سین بھاجپا کے اصول کے سخت خلا ف رہنے کی وجہ سے ایسا الزام ان پر عائد کیا گیا ہے ۔ اس الزام تراشی کو بنگال کے لوگ برداشت نہیں کریں گے ۔ اس کے لئے ممتا بنرجی نے اپنی طرف سے معذرت کی یہ بھی کہا کہ تنگ ذہن کے لوگ بڑی شخصیت کو عزت نہیں دیتے ہیں ممتا بنرجی نے امرتیہ سین کی حمایت میں یہ ضرور کہا کہ کچھ درانداز کمینہ صفت لوگ یہاں آکر امرتیہ سین کے جائیداد پر بے وجہ الزام لگا کر انکو بدنام کرنے میں لگے ہیں میںاس کے خلاف ہوں ۔ امرتیہ سین نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کا یہ مکان 80برس پہلے کا مکان ہے ان کے والد اس زمین کو خریدا تھا اس زمین پر وشوا بھارتی ہونے سے کچھ کمینہ صفت و بدنام پارٹی اس کا واویلہ مچائے ہوئے ہے ۔ 50برسوں پہلے خریدی ہوئی زمین پر ہنگامہ آرائی کیں ؟ اس سے امرتیہ سین بھی حیرت زدہ ہیں۔
Comments are closed.