کولکاتا13 اکتوبر:گھرنی جھڑ یعنی پیچدار طوفان کی جوشدت ہوتی ہے ۔ امفان کے بعد اس کا غضبناک احساس سبھی کو ہوگیاہے۔ ا س امفان نے جو تانڈو مچایاتھا وہ بھی تک لوگوں کے حواس پرچھایا ہواہے۔ اب پھر سے تہہ دار طوفان کااندیشہ دیکھا جارہاہے مگرساحلی علاقے میںرہنے والوں کاتو ابھی سے براحال ہے۔ دفتر موسمیات نے اس تہہ دار طوفان کی رفتار کاابھی تک خلاصہ نہیں کیا ہے۔ یہ بھی کہاکہ رفتار میںتیزی کاشاید نہ بھی ہو۔ اس سے بنگال کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت میں جب کہ دکھنی ہند کے اضلاع میں اس کااندیشہ برقرار رہے گا۔ ان علاقوں میں بارش کی رفتاری غالباً شدید رہے گی۔ یہ توہر برس کارونا ہے۔ اب ایسے میںاگرطوفان آئے گا تو گھبراہٹ یقینی ہے۔ اس کاخوف آندھرا پردیش ، تلنگانہ، اڑیسہ، کرناٹک، مہاراشٹر میں زیادہ دیکھاجائے گا۔ حال ہی میں 30 ستمبر کو مغربی بنگال کے کھاڑی میںہواکادباﺅ بناتی اوروہ شدت اختیارکیاتھا۔ طوفان کی شدت سے پہلے تو یہ گمان گزر ا کے آندھراپردیش، اڑیسہ کے اوپر سے یہ فی گھنٹہ 65 کیلومیٹر کی رفتار سے گزرے گا۔ ایسا ہی ظاہر کیاگیامگررفتارکیا ہوگااس کاخلاصہ دفتر موسمیات نے نہیں کیا۔ مگراس تباہ کار طوفان سے آندھرا پردیش میں ریڈ الرٹ جاری کردیاجائے گا اوریہ کہاجارہاہے کہ یہ شدید طوفان ہندو و بنگال سے کٹ کر بنگلہ دیش میں گھس پڑے گا۔ دوسری طرف د،کھنی بنگال کے سبھی اضلاع میں کہیں ناکہیں بارش گھن گرج کے ساتھ ہوگی ، دفتر موسمیات کاایساہی کہنا ہے۔
Comments are closed.