کولکاتا ،5،جنوری: ریاستی بی جے پی صدر دلیپ گھوش نے منگل کے روز دعویٰ کیا کہ بی جے پی اسمبلی میں ممتا حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لاسکتی ہے۔دلیپ گھوش نے بدھان نگر میں صحافیوں کو بتایا کہ ہم عدم اعتماد کی تحریک لاسکتے ہیں۔اس کا ایک امکان ہے۔ہمارے حق میں بہت سے ممبران ہیں۔اس کے ساتھ ہمارے پاس کئی ایسے لوگ بھی ہیں جو بی جے پی میں شامل نہیں ہوئے ہیں۔اگر اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک طلب کی گئی تو وہ لوگ حکومت گرانے میں مدد کرسکتے ہیں۔ریاستی بی جے پی صدر دلیپ گھوش نے ممتا بنرجی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔گھوش نے ممتا بنرجی سے بنگال میں ہیلتھ کارڈ اور کسان سمان نیدھی کو نافذ کرنے کی کوشش کی۔دلیپ گھوش نے کہا کہ چیف منسٹر ہیلتھ ‘سواستھ ساتھی کا کارڈ لینے کے اہل ہیں یا نہیں۔وہ ہر چیز میں سیاست کرتی ہیں۔ واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی ایک عام شہری کی طرح لائن میں کھڑے ہوں گی اور ہیلتھ کارڈ لیں گی۔ گھوش نے کہا کہ ہم نے راہل گاندھی کو اس قسم کا ڈرامہ کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ نوٹ بندی کے وقت راہول گاندھی رقم نکلوانے کےلئے لائن میں کھڑے تھے۔دلیپ گھوش نے کہا کہ 50 ہزار کروڑ روپے کا گھوٹالہ کرنے والوں کو 10 ہزار روپے واپس لینے کےلئے لائن میں کھڑے ہونا پڑا۔ قانون ساز اسمبلی میں ترنمول کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کے دلیپ گھوش کے بیان کے بعد ترنمول کے رکن پارلیمنٹ سوگت رائے نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک لانے کے لئے ارکان اسمبلی کی حمایت کی ضرورت ہے۔کیا بی جے پی میں ایم ایل اے کی تعداد ہے؟ سوگتا رائے نے دلیپ گھوش پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس بار وہ کانگریس اور سی پی ایم کے ساتھ عدم اعتماد تحریک لانے کی بات کر رہے ہیں۔ خیال رہے کہ اسمبلی انتخابات میں اب چند ماہ باقی ہیں۔ایسی صورتحال میں ترنمول کانگریس میں پہلے ہی کافی الجھن ہے۔ بہت سے لوگ پہلے ہی بی جے پی میں شامل ہوچکے ہیں جن میں ترنمول کے قدآور لیڈر شوبھندو ادھیکاری اور سنیل کمار منڈل شامل ہیں۔حال ہی میں شوبندھو کے بھائی سومیندو بھی تقریباً 15 سبکدوش کونسلرس کے ساتھ بی جے پی میں شامل ہوئے تھے۔ ترنمول سے بی جے پی میں شامل ہونے والے قائدین کی تعداد یہاں رک نہیں رہی ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ ابھی بھی بی جے پی میں کئی ترنمول قائدین کےشمولیت کے بارے میں قیاس آرائیاں جاری ہیں۔
Comments are closed.