کولکاتا،29،جون :اگلے مہینے یعنی جولائی سے میٹرو ریل چلانے کا امکان ختم ہوگیا۔ سوموارکے روز میٹرو عہدیداروں نے ہوم سکریٹری الپان بندیوپادھیائے سے ملاقات کی۔ جہاں میٹرو ریل کے عہدیداروں نے ہوم سکریٹری کو واضح طور پر بتایا کہ معاشرتی فاصلے کے بعد میٹرو چلانا ممکن نہیں ہے۔ اب ریلوے بورڈ اہلکارفیصلہ کریں گے کہ میٹرو ریل جولائی سے چلے گی یا نہیں۔ ایسی صورتحال میں میٹرو ریل سروس فی الحال کارآمد دکھائی نہیں دیتی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ جمعہ کے روزوزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کولکاتا میٹرو ریل کی کارروائیوں کے سلسلے میں ایک بڑا اشارہ دیا تھا۔ کچھ قواعد کے مطابق انہوں نے کہا تھا کہ ریاستی حکومت کولکاتا میٹروسروس کی اجازت دے سکتی ہے۔ جمعہ کے دن ریاستی سکریٹریٹ نبانہ میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے سی ایم ممتا نے کہا تھا کہ میٹرو کارروائیوں میں نرمی دی جائے۔سی ایم ممتا نے کہا تھا کہ ریاستی حکومت نے کولکاتا میٹرو ریل مینجمنٹ سے بات کی ہے۔میٹرو میں جتنی سیٹیں ہیں اتنی ہی نشستوں کے داخلے کے ساتھ ہی خدمات شروع کرنے کی بات کہی جارہی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ میٹرو ریل میں نشستوں کی تعداد کو صاف ستھرا ہونا چاہئے ۔مزید کہا گیا ہے کہ میٹرو مینجمنٹ پر توجہ دی جانی چاہئے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اگر ان اصولوں پر غور کیا گیا تو کولکاتا میٹرو چل سکتی ہے۔اسلئے یکم جولائی سے میٹرو شروع کرنے کا عندیہ دیا گیا تھا۔وزیراعلیٰ نے کہا تھا کہ میٹرو ریل مینجمنٹ کے ساتھ اس موضوع پر میٹنگ ہوگی۔ واضح رہے کہ ریاستی حکومت نے پہلے ہی تمام سرکاری اور نجی دفاتر کھولنے کی اجازت دے دی ہے لیکن نقل و حمل کے مناسب ذرائع کی کمی کی وجہ سے لوگ پریشانی میں مبتلا ہیں۔سوموارکے روز ریاست میں نجی بسیں بھی نہیں چلیں۔ نجی بس مالکان کرایے میں اضافے کا مطالبہ کر رہے ہیں دوسری طرف وزارت ریلوے پہلے ہی 12 اگست تک ملک بھر میں ٹرین سروسکو روکنے کا اعلان کرچکی ہے۔ایسی صورتحال میں لوگوں کے دفتر جانے کی پریشانی رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔
Comments are closed.