کولکاتا،3،اکتوبر:ہاتھرس میں ایک دلت لڑکی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری اور قتل کے معاملے کا احتجاج ملک بھر میں عروج پر پہنچ گیا ہے۔سنیچر کے روز ترنمول کانگریس کی سربراہ اور مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بھی ہاتھرس واقعے کے خلاف صدائے احتجاج بلندکرنے کےلئے کولکاتا میں منعقدہ احتجاجی مارچ میں شرکت کی۔ہاتھرس واقعے کے خلاف احتجاج کےلئے سنیچر کے روز کولکاتا میں ایک ریلی نکالی گئی۔ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے احتجاجی مظاہرے میں کولکاتا کے برلا پلاٹینیٹیم سے گاندھی مورتی تک پیدل مارچ میں حصہ لیا۔اس موقع پر پارٹی کے ہزاروں کارکن اور رہنما موجود تھے۔ خیال رہے کہ یو پی کے ہاتھرس ضلع میں 19 سالہ دلت بچی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری اور قتل کے واقعے کے بعد کانگریس نے بی جے پی اور یوگی حکومت کے خلاف اپنا محاذ کھول دیا ہے۔ اس سے قبل سابق قومی صدرکانگریس پارٹی اورممبران پارلیمنٹ راہول گاندھی اور پرینکا گاندھی یوگی حکومت پر یکے بعد دیگرے حکومت پر حملہ کر رہے ہیں اور لڑکی کے فیملی کے لئے انصاف کا مطالبہ کررہے ہیں۔اسی کے ساتھ ہی کانگریس کے جنرل سکریٹری رندیپ سورجے والا ایک کے بعد ایک ٹویٹ کرکے بی جے پی قائدین کو نشانہ بنا رہے ہیں۔سنیچر کے روز ایک بیان میں انہوں نے مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی پر سخت حملہ کیا۔ سرجے والا نے پوچھا کہ جب اسمرتی ایرانی ہاتھرس کیس پر وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو چوڑیاں پیش کرنے جارہی ہیں۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری رندیپ سرجے والا کا یہ بیان اسمرتی ایرانی کے راہول گاندھی کے مجوزہ ہاتھرس دورے پر تبصرہ کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔مرکزی وزیر نے کہا کہ ملک جانتا ہے کہ راہول گاندھی کا ہاتھرس کی طرف سفر صرف سیاسی ایجنڈا ہے نہ کہ انصاف کاتقاضا۔ادھر اسمرتی ایرانی نے کہا کہ میں نے سی ایم یوگی سے بات کی ہے۔ انہوں نے انصاف کی یقین دہانی کرائی ہے۔ایس پی پر کارروائی کی گئی ہے۔ ایس آئی ٹی کی تحقیقات جاری ہے۔ایس آئی ٹی کی رپورٹ کے بعد تمام ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
Comments are closed.