کولکاتا،21،ستمبر: ہفتے کے پہلے کاروباری دن مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ بسیں پہلے ہی کم چل رہی ہیں۔ایپ کیب کی تعداد بھی کم ہے۔ سوومارکے روز 12000 پیلے رنگ کی ٹیکسیاں بھی کولکاتا کی سڑکوں سے غائب تھیں۔ مغربی بنگال ٹیکسی آپریٹرز کوآرڈینیشن کمیٹی (AITUC) کی پکار پر 24 گھنٹے تک ٹیکسی کی ہڑتال بلائی گئی ہے۔ اس دن ٹیکسی تنظیم کی جانب سے دوپہر 12 بجے سے سہ پہر 3 بجے تک ٹرانسپورٹ بلڈنگ کے سامنے دھرناکا بھی اہتمام کیا گیا۔اس کے بعد تنظیم کے عہدیداروں نے محکمہ ٹرانسپورٹ کے اعلی عہدیداروں کو اپنے مطالبات کے ساتھ ایک میمورنڈم پیش کیا۔ مغربی بنگال ٹیکسی آپریٹرز کوآرڈینیشن کمیٹی (AITUC) کے کنوینر نیول کشور سریواستو نے کہا کہ کرونا وبا کی وجہ سے ٹیکسی ڈرائیوروں کی معاشی صورتحال پہلے ہی خراب ہوتی جارہی ہے۔بغیر کسی تاخیر کے پیلے رنگ کی ٹیکسیوں کا کرایہ بڑھانے کی ضرورت ہے۔ہم نے اس سلسلے میں متعدد بار وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور وزیر ٹرانسپورٹ شوبھندو ادھیکاری کو لکھا لیکن ان کی طرف سے کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔ جس کے بعد ہمیں یہ قدم اٹھانے پر مجبور کیا گیا۔ سریواستو نے مزید کہاکہ تیل کی قیمتیںمیں مسلسلاضافہ ہو رہا ہے جبکہ ریاستی حکومت ٹیکسی کا کرایہ بڑھانے پر توجہ نہیں دے رہی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ پہلے دو کلو میٹر کا کرایہ 30 روپے سے بڑھا کر 50 روپے کیا جائے اور اس کے بعد ، ہر دو کلو میٹر کا کرایہ 15 روپے کے بجائے 30 روپے مقرر کیا جائے۔تاکہ ڈرائیوروں کے اہل خانہ کی گزر بسر ہو سکے۔
Comments are closed.