کولکاتا،یکم،دسمبر: کوئلہ مافیا انوپ ماجھی عرف لالا نے کوئلے کی اسمگلنگ میں نوٹوں کی سیریل نمبر کو ‘کوڈ ورڈ’ کے طور پر استعمال کیا۔ سی بی آئی کی تحقیقات میں یہ چونکا دینے والا حقیقت سامنے آگیا ہے۔ ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ، جھارکھنڈ میں سی بی آئی کی ٹیم نے ایک لاری کو روکا۔ اس کے ڈرائیور سے 10 روپے کا نوٹ ملا۔ کیس کی گہرائی سے چھان بین میں انکشاف ہوا ہے کہ نوٹ کا سیریل نمبر کوئلہ اسمگلنگ میں استعمال ہونے والا کوڈ ورڈ تھا۔ جب اسے چیک پوسٹ پر دکھایا گیا۔ لاری کو بغیر تفتیش کے جانے کی اجازت دے دی گئی تھی۔ڈرائیور اور لاری کے مالک سے باز پرس کرنے پر یہ بات مزید انکشاف ہوئی کہ 50 روپے کے علاوہ 50 اور 100 روپے کے نوٹ اسمگلنگ میں استعمال ہوتے ہیں۔ روزانہ مختلف نوٹ استعمال کیے جاتے تھے۔ نوٹ کی فوٹو کاپی اور انوائس دکھا کر چیک پوسٹ سے لاری چھوری گئی۔فوٹو کاپیاں پہلے ہی ٹرانسپورٹ اینڈ سیلز ٹیکس آفس کے افسران کو بھیجی گئی تھیں ، جو ان تمام مقامات کی چوکیوں پر ڈیوٹی انجام دے رہے تھے جہاں سے لاری درگاپور ، آسنسول ، رانی گنج سے گزرتی تھی۔ لاری ڈرائیور چیک پوسٹ پر نوٹ دکھایا کرتا تھا ، جس کے بعد سیریل نمبر ملایا جاتا تھا اور بدعنوان اہلکاروں نے اسے جانے دیا۔نوٹ کا سیریل نمبر دیکھ کر وہ سمجھ گیا کہ یہ لالہ کی لاری ہے۔ لالہ فیصلہ کرتے تھے کہ کون سا قیمت کا نوٹ کب استعمال کریں گے اور اپنے ساتھیوں کو چیک پوسٹ سے آگاہ کریں گے۔ وہ فون پر بھی ان سے رابطہ کرتا رہا۔ لالہ اپنے غیرقانونی کوئلے کے ساتھ ساتھ دیگر گینگ کے ساتھ بھی چیک پوسٹوں سے گزرتا تھا۔ وہ لاری کے لئے 20 سے 25 ہزار روپے وصول کرتا تھا۔
Comments are closed.