کولکاتا 6 اکتوبر: ذرائع سے موصول اطلاع کے مطابق سی ائی ڈی نے بی جے پی رہنما منیش شکلا کے قتل کے الزام میں دو افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق گرفتار ہونے والوں میں ایک کاروباری شخصیت کا نام خرم ہے اور دوسرا پروفیشنل شارپ شوٹر گلاب شیخ ہے۔ قیاس لگایا جا رہا ہے کہ منیش کو پرانی دشمنی کی وجہ سے مارا گیا ہے۔ دونوں ملزمان کو پیر کی رات گرفتار کیا گیا۔ سی آئی ڈی کے ذریعہ ان سے سارا دن پوچھ گچھ ہوتی رہی ہے۔ایک طرف ایک کے بعد دوسرے بی جے پی رہنما نے دعوی کیا ہے کہ منیش کا قتل پہلے سے منصوبہ بند تھا اور اس کے پیچھے ترینمول کا ہاتھ ہے۔دوسری طرف ترینمول کانگریس کے خلاف لگائے جانے والے الزامات کو ترینمول قائدین نے براہ راست تردید کی ہے۔اور یہ بات سامنے آرہی ہے کہ منیش شکلا کچھ عرصے سے بی جے پی کو چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں شامل ہونے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔ جس کی وجہ سے وہ نچلی سطح کے متعدد اعلیٰ رہنماو¿ں سے رابطے میں تھے۔وزیرِ فرہاد حکیم نے پریس کانفرنس میں نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منیش ایک اچھا اور نیک آدمی تھے وہ میرے ساتھ رابطے میں بھی تھے اور انہوں نے کہا تھا کہ وہ بی جے پی کو چھوڑنا چاہتے ہیں۔انہیں زبردستی بی جے پی میں رکھا گیا تھا جو ہوا وہ بہت افسوسناک ہے لیکن یہ بی جے پی کا ایک مکمل گروہی جھگڑا ہے۔ا±ن کے اس بیان کے بعد مختلف سیاسی حلقے اس قتل میں مختلف خوشبو لے رہے ہیں۔ واضح ہو کہ منیش شکلا کے ساتھ ہمیشہ 6 بوڈی گارڈ ہوتے تھے لیکن واقعے کے وقت کوئی بھی بوڈی گارڈ ا±ن کے ساتھ نہیں تھا یہاں تک کہ دو مسلح محافظ اتوار کے روز سے سات دن کی چھٹی پر ہیں۔ کیا یہ واقعہ اتفاق ہے یا پہلے سے منصوبہ بند؟ اس سے کئی سوالات اٹھتے ہیں۔
Comments are closed.