کولکاتا،11،دسمبر: مغربی بنگال میں بی جے پی صدر جے پی نڈا اور پارٹی رہنما کیلاش ورج کے قافلے پر جمعرات کے روز حملے کے معاملے میں تین ایف آئی آر درج کی گئی ہیں ، جبکہ سات افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ بی جے پی قائدین کے قافلے پر پتھر اور اینٹوں سے حملہ کیا گیا۔ یہ حملہ اس وقت ہوا جب وہ پارٹی کارکنوں سے ملنے ڈائمنڈ ہاربر جارہے تھے۔مغربی بنگال پولیس کا نوٹس لیتے ہوئے اس معاملے میں پتھراو¿ کرنے کی دو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ تیسری ایف آئی آر بی جے پی رہنما راکیش سنگھ کے خلاف درج کی گئی ہے ، جس پر شیراکل اور دیبی پور میں ہجوم کو بھڑکانے کا الزام ہے۔ واقعے کے وقت وہ قافلے کی رہنمائی کررہا تھا۔ بی جے پی نے ترنمول کے حامیوں پر اس حملے کا الزام عائد کیا ہے اور کہا ہے کہ بہت سے لوگ زخمی ہوئے ہیں۔اس واقعے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے ، مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکھر نے جمعہ کے روز اپنی رپورٹ سنٹر کو ارسال کی اور کہا کہ ریاست بدعنوانی کا راج ہے اور سرکاری مشینری کو سیاست کے تابع کر دیا گیا ہے ، جس کی وجہ سے حزب اختلاف کو یہاں جگہ ملنے سے قاصر ہے۔ .اسی اثنا میں ، وزارت داخلہ نے بی جے پی صدر کے قافلے پر حملے کے بارے میں مغربی بنگال کے ڈائریکٹر جنرل پولیس (لا اینڈ آرڈر) کو طلب کیا ہے۔ وزارت داخلہ نے گورنر دھنکھر سے ریاست کے امن وامان سے متعلق رپورٹ طلب کی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر کی رپورٹ وزارت کو موصول ہوئی ہے۔ صرف یہی نہیں ، مرکزی سکریٹری داخلہ نے بھی بی جے پی صدر کے قافلے پر حملے پر مغربی بنگال کے چیف سکریٹری کو خط لکھا ہے۔
Comments are closed.