کولکاتا/نئی دہلی،19،ستمبر: قومی تفتیشی ایجنسی این آئی اے کو ایک بڑی کامیابی ملی ہے۔ این آئی اے نے بنگال کے مرشد آباد اور کیرالا میں ایرناکولم میں کالعدم دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے ماڈیول کا پردہ چاک کیا ہے۔ این آئی اے نے سنیچر کی صبح چھاپے مار کر القاعدہ کے 9 دہشت گردوں کو گرفتار کیا ہے۔ بنگال سے 6 اور کیرالہ سے 3 دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انسداد دہشت گردی کی تفتیشی ایجنسی کے عہدیداروں نے بتایا ہے کہ یہ دہشت گرد قومی دارالحکومت دہلی کے خطے سمیت متعدد مقامات پر حملے کرنے کےلئے متحرک تھے۔معلومات کے مطابق یہ دہشت گرد دہلی سمیت ملک میں متعدد مقامات پر حملہ کرنے کی تیاری کر رہے تھے۔ القاعدہ دہشت گرد کشمیر جاکر اسلحہ کی فراہمی کی کوشش کر رہے تھے۔ این آئی اے کے مطابق انٹلیجنس کو مغربی بنگال کے مرشد آباد اور کیرالا کے ارنکولم میں کچھ دہشت گردوں کی موجودگی کے بارے میں اطلاع ملی تھی ، جس کی بنیاد پر چھاپے مارے گئے اور ان دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا گیا۔این آئی اے نے کہا کہ ابتدائی تفتیش سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان دہشت گردوں کو پاکستان میں مقیم القاعدہ کے عسکریت پسندوں نے سوشل میڈیا پر بنیاد پرستی کی تھی اور وہ قومی دارالحکومت کے علاقہ سمیت متعدد مقامات پر حملے کرنے کےلئے فعال تھے۔ گرفتار عسکریت پسندوں سے جہادی لٹریچر ، کنٹری گن ، نوک دار اسلحہ ، لوکلائزڈ باڈی کوچ ، دھماکہ خیز مواد ، ڈیجیٹل آلات اور دستاویزات برآمد ہوئی ہیں۔ اپنے مذموم منصوبوں کےلئے ، یہ ماڈیول فنڈ اکٹھا کرنے میں سرگرم عمل تھے اور ہتھیاروں کے لئے دہلی جانے کی تیاری بھی کر رہے تھے۔این آئی اے حکام کے مطابق ، القاعدہ کے گرفتار 9 دہشت گردوں میں بنگال سے لیو ین احمد اور ابو سفیان اور کیرالا سے مشرف حسین اور مرشد حسن شامل ہیں۔ این آئی اے حکام نے بتایا کہ ماڈیول فنڈ اکٹھا کرنے میں سرگرم عمل تھا اور گینگ کے کچھ ارکان اسلحہ اور گولہ بارود کی خریداری کےلئے نئی دہلی جانے کا ارادہ کررہے تھے۔ ان گرفتاریوں سے پہلے ہی ملک کے مختلف حصوں میں دہشت گردانہ حملے کا پردہ فاش ہو چکا۔گرفتار عسکریت پسندوں میں مرشد حسن ، یعقول بسواس ، مشرف حسین ، نجم ثاقب ، ابو سفیان ، منول منڈل ، لیو ین احمد ، ال مامون کمال اور عطیت الرحمن شامل ہیں۔ قومی تفتیشی ایجنسی ان دہشت گردوں کو پولیس تحویل میں لے گی اور مزید تفتیش کےلئے انہیں کیرالہ اور بنگال کی عدالت میں پیش کرے گی۔ اس کے بعد انہیں تفتیش کےلئے ٹرانزٹ ریمانڈ پردہلی بھی لے جایا جاسکتا ہے۔عہدیداروں نے بتایا کہ ان کے پاس سے ڈیجیٹل آلات ، دستاویزات ، جہادی لٹریچر ، تیز دھار اسلحہ ، دیسی ساختہ آتشیں اسلحہ ، مقامی طور پر تیار کردہ باڈی کوچ اور گھر میں دھماکہ خیز آلات بنانے کےلئے استعمال ہونے والے مضامین اور دستاویزات بڑی تعداد میں برآمد ہوئی ہیں۔ یہ گروپ بے گناہ لوگوں کو ہلاک کرنے کے مقصد سے ہندستان میں اہم مقامات پر دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ذہن نشیں رہے کہ لشکر طیبہ کی ایک مشتبہ رکن تانیا پروین کے خلاف گذشتہ ہفتے کولکاتا کی این آئی اے عدالت میں چارج شیٹ دائر کی گئی ہے ، جو مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر مختلف دہشت گرد تنظیموں سے رابطے میں تھی۔ 850 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ میں ، این آئی اے نے بتایا کہ بنگال کے شمالی چوبیس پرگنہ ضلع کے تحت بدوریہ میں کوسل کی طالبہ پروین (21) سوشل میڈیا پر 70 جہادی گروہوں سے رابطے میں تھی۔ اس ایجنسی نے اپنے دعوو¿ں کی حمایت میں متعدد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اپنی گفتگو کے اقتباسات بھی پیش کیے ہیں۔ این آئی اے کے وکیل شرمل گھوش نے کہا کہ عدالت دونوں فریقین کی سماعت کرے گی اور اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کا فیصلہ کرے گی اور اس کے بعد مقدمے کی سماعت شروع ہوگی۔
Comments are closed.