کولکاتا ۔ 9مئی : بنگال کے مزدور جو دیگر ریاستوں میں ابھی پھنسے ہوئے ہیں ۔اس کو بنیاد بناکروزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو امیت شاہ نے نشانہ بنایا ہے ۔ اس پر ترنمول کے نوجوان ایم پی ابھیشک بنرجی نے ٹوئٹ کرکے امیت شاہ کے اس بھونڈے الزام پر ان سے معافی مانگنے کو کہا ہے۔ سنیچر کو ایک خط لکھ کر مرکزی وزیر داخلہ نے ممتا بنرجی کو یہ گوش گزار کیا کہ مہاجر مزدوروں کو لے کر ٹرین بنگال میں داخل ہونے میں ناکام ہے کیونکہ بنگال کی جانب سے اجازت نہیں مل رہی ہے ۔ امیت شاہ نے ریاستی حکومت کے اس انداز کو ہر لحاظ سے غیر منصفانہ بتایا انہوں نے مراسلاتی الزام میں یہ بھی کہا کہ کرناٹک ، مہاراشٹر سمیت دیگر ریاستوں سے بنگال کے جو مزدور یہاں آنا چاہ رہے ہیں اس پر ممتا بنرجی بے حسی کا مظاہرہ کررہی ہیں۔ امیت شاہ کے اس بے سروپا الزامات کے بعد ہی ترنمول کے اراکین راستے پر اتر گئے ترنمول کے نوجوان ایم پی ابھیشک بنرجی نے یہ کہا کہ مرکزی حکومت جھوٹا الزام لگا رہی ہے ۔ انہیں اپنے اس بیہودہ حرکتوں پر معذرت خواہ ہونا چاہئے اور اس الزام کی تصدیق پر بھی زور دیا ہے ۔ امیت شاہ نے ایک عدد خط لکھ کر یہ الزام لگایا ہے کہ ممتا بنرجی پڑوسی ریاستوں میں پھنسے بنگال کے مزدوروں کو واپس منگوانے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھا رہی ہیں اس پر ابھیشک بنرجی نے امیت شاہ کو متنبہ کیا کہ و ہ ایسے فضول الزام لگانے سے پرہیز کریں اور اپنے اس حرکت پر وہ ممتا بنرجی سے معافی مانگیں۔واضح ہوکہ وزیر داخلہ امت شاہ نے مہاجر مزدوروں کی واپسی کو لے کر ممتا حکومت کو ایک خط لکھا ہے جس میں انہوں نے وزیر اعلی ممتا بنرجی سے اس معاملے میں تعاون کرنے کو کہا ہے ۔ ذرائع کے مطابق مسٹر شاہ نے محترمہ بنرجی کو ایک مکتوب ارسال کر کے کہا ہے کہ مختلف ریاستوں میں درماند ہ مغربی بنگال کے مزدور اپنی آبائی ریاست جانے کے لئے بے چین اور پریشان ہیں ۔ مرکزی حکومت درماندہ مہاجر مزدوروں کی ان کے گھر جانے میں مدد کر رہی ہے لیکن اسے مغربی بنگال حکومت سے حمایت نہیں مل رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے اب تک مختلف ریاستوں کے دو لاکھ سے زائد مہاجر مزدوروں کی ان کی ریاست میں جانے میں مدد کی ہے ۔ مکتوب میں کہا گیا ہے کہ مغربی بنگال حکومت ٹرینوں کے ریاست میں آنے سے متعلق عمل میں تعاون نہیں کر رہی ہے ۔ یہ مغربی بنگال کے مہاجر مزدوروں کے ساتھ ناانصافی ہے ۔ اس سے ان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو جائے گا ۔رپورٹوں میں بھی کہا گیا ہے کہ مغربی بنگال کے مزدور مختلف ریاستوں میں انتظامیہ کے لئے بھی پریشانی کا سبب بنے ہوئے ہیں اور ان ریاستوں نے مرکزی حکومت سے انہیں ان کی ریاستوں میں بھیجنے میں تعاون کی درخواست کی ہے ۔
Comments are closed.