کولکاتا،10،ستمبر:منشیات معاملے میں گرفتار ریاچکرورتی کی ضمانت کی درخواست پر جمعہ کے دن فیصلہ متوقع ہے۔ ریا چکرورتی کو گزشتہ روز منگل 8 ستمبر کے دن این سی بی نے گرفتار کیا تھا۔ ادھر لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ اور مغربی بنگال کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری بھی ریا کی حمایت میں سامنے آئے ہیں۔ ادھیر رنجن چودھری کا کہنا ہے کہ بی جے پی نے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کےلئے سوشانت سنگھ راجپوت کو بہاری آرٹسٹ بنایا ہے۔ تاہم انہوں نے بھی ریاچکرورتی کو بنگالی برہمن قرار دیا ہے۔چودھری نے بھی ریا کی گرفتاری پر حیرت کا اظہار کیا۔اس سلسلے میں ادھیر رنجن چودھری نے لگاتار 5 ٹویٹ کیا۔ انہوں نے کہاکہ انجہانی اسٹار سوشانت سنگھ راجپوت ایک ہندستانی فنکار تھے۔ صرف سیاسی فائدہ اٹھانے کےلئے بی جے پی نے انہیں بہار کے فن کار میں تبدیل کردیا۔ اگلی ٹویٹ میں انہوں نے لکھا ریا پر نہ تو قتل کا الزام لگایا گیا ہے اور نہ ہی خود کشی پر اکسانے کا لیکن اسے این ڈی پی ایس کی دفعات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ مرکزی تفتیشی ایجنسیاں اپنا کام اس طرح انجام دے رہی ہیں کہ اقتدار میں بیٹھے ہوئے افراد خوش ہوں۔ تفتیشی ایجنسیاں سمندر کو چھان کر امرت کی بجائے دوائیں لے کر آئیں۔ تاحال اندھیرے میں قاتل کو تلاش کیا جارہا ہے آخر قاتل کون ہے۔ انہوں نے لکھا ریا چکرورتی کے والد آرمی آفیسر رہ چکے ہیں۔ ملک کی خدمت کی ہے۔ ریا بھی ایک بنگالی برہمن لڑکی ہے۔ ریا کے والد کو بھی اپنی بیٹی کےلئے انصاف کا مطالبہ کرنے کا حق ملنا چاہئے۔ سشانت کو بھی انصاف ملنا چایئے ایک ہندستانی کی حیثیت سے نہ کہ ایک بہاری کےلئے ترجمانی نہیں ہونی چاہئے۔ کسی بھی معاملے کا میڈیا ٹرائل ہمارے سسٹم کےلئے اچھا نہیں ہے۔ ہر ایک کو انصاف ملنا چاہئے یہ ہمارے آئین کی روح ہے۔ واضع رہے کہ ریا چکرورتی 22 ستمبر تک عدالتی تحویل میں ہےں۔بالی ووڈ کی بہت ساری مشہور شخصیات بھی ان کی حمایت میں اتری ہیں۔ ریا نے سیشن عدالت میں ضمانت کےلئے درخواست دائر کی ہے۔کل ان کی ضمانت کی درخواست کا فیصلہ ہوگا۔ریا چکرورتی کو این سی بی نے گرفتار کیا ہے۔ اس سے قبل این سی بی نے ریا چکرورتی کے بھائی شویک چکرورتی اور دیگر کو بھی گرفتار کیا تھا۔ جمعرات کو سماعت کے دوران این سی بی کے وکیل نے استدلال کیا کہ فی الحال ریا کو ضمانت دینا مناسب نہیں ہے کیونکہ ابھی اس معاملے کی تحقیقات جاری ہے۔ریا چکرورتی نے الزام لگایا ہے کہ این سی بی کے ذریعہ تفتیش کے دوران وہ ‘اعترافی بیانات’ دینے پر مجبور ہوگئی۔درخواست میں ریا نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اس نے کوئی جرم نہیں کیا ہے۔انہیں اس معاملے میں الجھایا جارہا ہے۔
Comments are closed.