Take a fresh look at your lifestyle.

مرکز کو کانگریس پر تنقید کے بجائے چین کو کرارا جواب دینا چاہئے:ادھیر

کولکاتا،26،جون : پارٹی صدر سونیا گاندھی اور سابق صدر راہول گاندھی کے بعد لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری نے کہا ہے کہ حکومت کو اپنی ‘اسٹریٹجک غلطی’ اور گلوان واقعہ کو چھپانے کےلئے مرکزی اپوزیشن پارٹی کو نشانہ بنانے کے بجائے چین کے خلاف جوابی کارروائی کرنے کی تیاری کرنی چاہئے۔وادی میں غصب کئے ہوئے علاقے پر دوبارہ قبضہ کریں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ چین انتقامی کاروائی پر مودی حکومت کی ‘مخمصے’ کا فائدہ اٹھا رہا ہے۔ چودھری نے بی جے پی قیادت کو اس الزام کو ثابت کرنے کےلئے چیلنج کیا کہ کانگریس پارٹی نے قومی سلامتی کے ساتھ کبھی سمجھوتہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر الزامات ثابت ہوگئے تو وہ ایم پی کے عہدے سے استعفیٰ دے دیں گے۔ چودھری نے کہاکہ بی جے پی اپنی غلطیوں کو چھپانے کےلئے کانگریس کو نشانہ بنا رہی ہے ، ہمالیہ کے حوالے سے اسٹریٹجک ناکامی۔بی جے پی کی قیادت کو تاریخ کا کوئی احترام نہیں ہے ورنہ وہ کبھی یہ نہیں کہتے ہیں کہ کانگریس نے قومی سلامتی سے سمجھوتہ کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ اندرا گاندھی کے ماتحت کانگریس پارٹی تھی جس نے 1984 میں آپریشن میگھ دوت چلا کر سیاچن جیت لیا تھا۔ یہ کانگریس ہی تھی جس نے پاکستان کو تقسیم کیا اور بنگلہ دیش 1971 میں وجود میں آیا۔ چودھری نے کہا کہ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ سمیت بی جے پی کی قیادت کو یہ ثابت کرنا چاہئے کہ کانگریس نے قومی سلامتی پر سمجھوتہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اسے چیلنج کرتا ہوں کہ اسے ثابت کریں۔اگر الزامات ثابت ہوگئے تو میں رکن پارلیمنٹ کے عہدے سے استعفیٰ دوں گا۔ ”چودھری نے الزام لگایا کہ مودی حکومت کے پاس چین کا مقابلہ کرنے اور کھوئے ہوئے خطے کو واپس لینے کی سیاسی طاقت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرو یا مرو قومی منتر ہونا چاہئے اور چین کو صرف جوابی کارروائی سے سبق سکھایا جاسکتا ہے۔ چودھری نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ کرو یا مرو ہمارا قومی منتر ہے۔ صورتحال کو پلٹنے کی ضرورت ہے۔ہمیں یہ ثابت کرنا ہوگا کہ چین ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے ، وہ کبھی بھی ناقابل تسخیر نہیں ہوگا۔انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں لکھاکہ ہند چین سرحد پر بہت مشکل حالات ہیں۔ چین نے ہند کی الجھن کا فائدہ اٹھایا ہے۔ چین کو جواب دیا جانا ضروری ہے۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Comments are closed.