Take a fresh look at your lifestyle.

اسمبلی الیکشن سے قبل مقامی بنام باہری ایشو پر سیاست گرم

کولکاتا،/17اگست:گزشتہ تین برسوں میں بڑے پیمانے پر فرقہ وارانہ پولرائزیشن کے بعد بنگال کے اگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل بنگالی بنام خارجی یا علاقائی جذبات کا سہارا لیا جارہا ہے۔بنگالی اسمیتا اورمقامی باشندہ بمقابلہ آو¿ٹ سائیڈرکی بحث آہستہ آہستہ زور پکڑتی جارہی ہے۔ بہت ساری تنظیمیں ریاست میں بنگالیوں کےلئے ملازمتوں اور تعلیم میں ریزرویشن کی وکالت کر رہی ہیں۔کچھ سال پہلے تک ثقافتی سب قومیت ریاست میں گفتگو کا حصہ نہیں تھا۔ پچھلے سال لوک سبھا انتخابات میں توقع کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ نہ کرنے اور اقتدار کے لئے بی جے پی کی اصل حریف کے طور پر ابھرنے کے بعد ترنمول چیف اور وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بنگالی قومیت کا سہارا لیا اور بی جے پی کو ‘بیرونی پارٹی قرار دیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کو بالواسطہ نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہا کہ بنگال پر گجراتیوں اور بیرونی لوگوں کا راج نہیں ہونا چاہئے۔زعفرانی پارٹی نے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں ‘آنے والی’ شکست کے پیش نظر ترنمول کانگریس مایوسی کی وجہ سے کئی اقدامات کررہی ہے اور علاقائیت کی بنیاد پر لوگوں کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ بنگلہ پوکھو ، نسلی بنگلہ سمیلن اور بنگلہ سنسکرتی منچ جیسی بہت سی تنظیموں نے بنگالی جذبات کو جنم دیا جس نے اس موضوع کو ریاست کے سیاسی منظر نامے پر لایا۔ بہت سی تنظیموں نے الزام لگایا کہ بھگوا کیمپ بنگال میں ہندی اور شمالی ہندوستانی ثقافت کو مسلط کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔بنگلہ پوکھو کے سینئر رہنما ، کوشک میتی کا کہنا ہے کہ ہندوتوا کے نام پر رام نومی کا تہوار پہلی بار ہوا جس میں بڑے پیمانے پر منایا جانے لگا۔آبادیاتی طور پر ، چونکہ بنگالیوں کو غیر بنگالیوں کے ذریعہ خطرہ ہے ایک دن بنگالی نہ صرف آبادی بلکہ ثقافتی طور پر بھی اپنی سرزمین پر اقلیت بن جائیں گے۔ نسلی (قومی) بنگلہ کانفرنس کے انیروان بنرجی نے کہا کہ اس تنظیم کے پروگرام اور مطالبے کا مقصد بنگال میں بنگالیوں کے معاشی اور معاشرتی حقوق کے تحفظ کےلئے ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ ہم بنگالی شناخت پر کیوں سوال نہیں اٹھا سکتے ہیں۔اگر گجراتی اپنی شناخت کا سہارا لے سکتے ہیں ۔ تمل ناڈو میں تمل والے ایسا کرسکتے ہیں تو بنگالی کیوں نہیں کرسکتے ہیں۔بہت سی ریاستوں میں اصل باشندوں کو ریزرویشن مل گیا ہے تو بنگال میں ایسا کیوں نہیں ہوسکتا۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Comments are closed.