کولکاتا،5،ستمبر: 2021 میں ہونے والی اسمبلی الیکشن کو اب 7ماہ کا بھی وقت نہیں بچا ہے اور اس وجہ سے اسمبلی الیکشن سے قبل ریاست میں جگہ جگہ تشدد کا بازار گرم نظر آرہا ہے۔ہر جگہ حکمراں جماعت اور بی جے پی ورکرس میں جھڑپ اور تشدد کا معاملہ سامنے آرہا ہے۔ کہیں بی جے پی ورکرس ترنمول لیڈروں پر کر رہےں تو کہیں ترنمول ورکرس بھگوا لیڈروں پرحملہ کر رہے ہیں۔جس پارٹی کی گرفت جہاں مضبوط ہے اس کا وہاں دبدبہ برقرار ہے۔ 2019لوک سبھا انتخابات میں 18سیٹوں پر کامیابی کے بعد بی جے پی نے تقریباً ہر ضلع میں اپنا دبدبہ برقرار رکھنے کا منصوبہ تیار کیا۔ جس پر عمل درآمد کرنے کے لئے جگہ جگہ تشدد برپا کر رہی ہے۔ جہاں ترنمول کی زمین کمزور نظر آرہی ہے وہاں ترنمول لیڈروں کا قتل منصوبہ بند طریقے سے کیا جارہا ہے۔تاکہ باقی لیڈروں اور ورکرس کو دہشت زدہ کر کے ان پر حکمرانی کی جا سکے۔ گزشتہ روز کوچ بہار میں ترنمول کے ہارٹی دفتروں میں گھس کر توڑ پھوڑ کر کے بھگوا لیڈران نے وہاں کا ماحول پر تشدد کر دیا۔ وہیں دوسری جانب مشرقی مدنا پور، شمالی 24پرگنہ، جنوبی 24پرگنہ ، بیر بھوم ، بردوان ہر جگہ بھگوا لیڈران حملہ کے ذریعہ ریاست کی اقتدار پر قابض ہونے کا منصوبہ بنا رہے ہیں اسی وجہ سے ہر جگہ تشدد کا بازار بھی گرم ہے۔ بھگوا لیڈروں کا یہ دعویٰ ہے کہ آئندہ سال 2021 میں ریاست سے ترنمول کا صفایا ہوگا اور بی جے پی اقتدار پر قابض ہوگی۔ اسی لئے یہ لوگ تشدد کا راستہ اپنا کر ریاست کی فضاکو تشدد زدہ کرنے پر آمادہ ہوگئے۔
Comments are closed.