کولکاتا،/13اگست: ایک بار پھر شہر کے ایک مشہور نجی اسپتال میں نومولود کی موت پر ہنگامہ برپا ہوگیا۔لواحقین کا الزام ہے کہ نوزائیدہ کی موت علاج میں غفلت کے باعث ہوئی ہے۔ اسی وقت جب نوزائیدہ کی لواحقین کو دینے کی باری تھی اسپتال نے پورا بل ادا کیے بغیر لاش دینے سے انکار کردیا۔ موصولہ اطلاع کے مطابق آنند پور کے نونا گنڈاکی رہائشی کوشک اور نشا چکرورتی نامی جوڑے کا ایک مقامی نرسنگ ہوم میں بیٹا پیدا ہوا۔ نومولود کو پیدائش کے وقت سے ہی دل کی پریشانی تھی۔چنانچہ نومولود کو باگوئٹی کے ایک مشہور نجی اسپتال ریفر کردیا گیا۔اہل خانہ کے مطابق نومولود کا ابتدا سے ہی مناسب علاج نہیں کیا گیا ۔اسپتال کے ذریعہ صرف بل بنایا گیا ہے۔ لواحقین کا دعویٰ ہے کہ اسپتال کے ملازم نے کہا تھا کہ اس اسپتال میں علاج کروانے کے لئے بہت اخراجات ہوں گے۔ پہلی بار نومولود کے لواحقین نے 3 لاکھ 48 ہزار روپے جمع کروائے تھے۔ مزید الزام لگایا جاتا ہے کہ جیسے ہی علاج شروع ہوا۔تب سے 6 لاکھ 44 ہزار کا بل اسپتال کے حوالے کردیا گیا۔پیسہ دینے کےلئے دباو¿ بنایا گیا ۔رقم ادا نہ کرنے پرلاش نہیں دینے کی دھمکی دی گئی۔اس سب کے درمیان بدھ کی صبح نوزائیدہ کی موت ہوگئی۔ نومولود کی موت کی خبر سنتے ہی لواحقین کو واجبات کی ادائیگی کے لئے اسپتال پہنچے۔ اسپتال انتظامیہ نے کہا ہے کہ بقایاجات ادا کیے بغیر لاش نہیں دی جائے گی۔اس بارے میں دونوں فریقوں کے مابین تنازعہ شروع ہوگیا۔ اس کے بعد اسپتال نے20 ہزار روپے لے کر لاش چھوڑ ا۔
Comments are closed.