کولکاتا ، 22 اپریل: مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ ضلع کے بادوریہ علاقے میں بدھ کے روز مقامی افراد کے ساتھ جھڑپ میں تین پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ مقامی لوگوں نے الزام لگایا کہ لاک ڈاو¿ن کے دوران انہیں امدادی سامان فراہم نہیں کیا جارہا ہے۔ عہدیداروں نے یہ اطلاع دی۔ بادوریا کے داس پڈا کے رہائشی امدادی سامان کے سوال پر صبح سے ہی احتجاج کر رہے تھے۔ انہوں نے قریبی سڑک بلاک کردی۔ عہدیداروں نے بتایا کہ پولیس کی ایک ٹیم دوپہر کے وقت موقع پر پہنچی اور مظاہرین کو راضی کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے مظاہرین پر زور دیا کہ وہ اپنے گھروں کو واپس آجائیں اور انہیں یقین دہانی کرائی کہ ضروری اشیاءتقسیم کردی جائیں گی۔ احتجاج جاری رہنے کے بعد بھی پولیس نے طاقت کا استعمال کیا۔ حکام کے مطابق اس کے بعد مقامی لوگوں اور پولیس کے مابین جھڑپیں شروع ہوگئیں اور مقامی لوگوں نے پولیس اہلکاروں پر پتھراو¿ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے صورتحال کو قابو میں کرنے کے لئے لاٹھی چارج کا استعمال کیا۔ اس واقعے میں تین پولیس اہلکار اور کچھ مقامی افراد زخمی ہوئے تھے۔ ریاستی فوڈ سپلائی منسٹر جیوتی پریہ ملک نے کہا کہ ایک مقامی کونسلر نے علاقے کے لوگوں کو بتایا کہ انہیں اضافی امدادی سامان فراہم کیا جائے گا۔ یہ واقعہ اس کے بعد پیش آیا۔ انہوں نے کہا کہ جب مجھے اس واقعے کے بارے میں پتہ چلا تو مجھے اس کے بارے میں معلوم ہوا اور پتہ چلا کہ اس علاقے کے تمام کنبے کو ریاستی حکومت کے ذریعہ مفت راشن دیا جارہا ہے۔ پریشانی اس وقت شروع ہوئی جب مقامی کونسلر نے ذاتی طور پر کچھ امدادی سامان فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن وہ تمام کنبے کو امدادی سامان فراہم کرنے میں ناکام رہے تھے۔ وزیر ترنمول کانگریس کے ضلعی صدر بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے بلاک ڈویلپمنٹ آفیسر سے احتجاج کرنے والے لوگوں کو امدادی سامان فراہم کرنے کو کہا ہے۔
Comments are closed.