گارڈن ریچ پہاڑ پور روڈ،سہاراانڈیا بینک کے برانچ منیجر کی پٹائی کسٹمر کے روپئے غبن کر نے کے ساتھ خاتون کو ہراساں کرنے کا بھی الزام
کولکاتا15اکتوبر:گارڈن ریچ پہاڑ پور روڈ میں واقع سہارا انڈیابینک کے برانچ منیجر حیدر کی آج عوام کے ہاتھوں زبردست پٹائی ہوئی۔خبروں کے مطابق سہاراانڈیا بینک کے کھاتہ داروں نے جب اپنے روپئے لوٹانے کا مطالبہ کیا تو برانچ منیجرنے ان کی رقم واپس کرنے سے انکار کردیا۔کھاتہ داروں کا الزام ہے کہ برانچ منیجر اور بینک ان کے ساتھ دھوکہ دہی کر رہا ہے۔ایک خاتون نے بینک منیجر پر جسمانی ہراساں کرنے کا بھی الزام لگاےا جس کے بعد دیگر کھاتہ دار بھی بڑھک گئے اور انہوں نے نہ صرف بینک کے باہر پُرزور احتجاج کیا بلکہ برانچ منیجر کی پٹائی بھی کردی ،اتنا ہی نہیں جب برانچ منیجر اس بھیڑ کو چکمہ دے کر بھاگنے کی کوشش کی اور بڑی مسجد محمدی کے عقب والی گلی سے بلم تالاب کی طرف کا رُخ کیا تو بھیڑ نے انہیںدوڑکر دبوچ لیا ،اور ان کے ساتھ ہاتھا پائی بھی کی۔بھیڑ میں شامل ایک خاتون نے کہا کہ اس کے والد بیمار ہیں اس لئے وہ اپنا جمع پونجی نکالنا چاہتی ہیں لیکن برانچ منیجر اور دیگر اسٹاف آج کل پر انہیں ٹالتے آرہے ہیں اور آج جب انہوں نے برانچ منیجر سے بات کی تو وہ غصہ سے لال پیلا ہوگئے اور اُلٹا مجھ پر ہی برس پڑے،دوسری خواتین کے علاوہ دیگر کسٹمر کی بھی یہی شکایت ہے کہ برانچ منیجر نے ان سب کے ساتھ گالی گلوچ کی اور ان کی رقم واپس نہیں کر رہے ہیںاوربرانچ منیجر سے جب رقم کا مطالبہ کیاجاتا ہے تو وہ ان کے ساتھ نہایت ہی غیر مہذب طریقہ سے پیش آتے ہیںاور گالم گلوچ پر اتر آتے ہیں۔خاتون نے مزید الزام عائد کیا کہ برانچ منیجر نے ان کے جسم کو چھوا اور دھکا مکی بھی کی جب کہ دوسری طرف برانچ منیجر حیدر کا کہنا ہے کہ انہوں نے نہ ہی کسی کسٹمر کو گالی دی ،نہ بدکلامی کی اور نہ ہی انہوں نے کسی بھی خاتون کو جسمانی طور پر ہراساں کیا ۔تمام کسٹمر کے روپئے بالکل محفوظ ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ کسٹمر پروسس سے پیسہ اٹھائیں گے تو ان کی رقم انہیں ضرور دی جائے گی۔لیکن کسٹمر صحیح پروسس کے بجائے من مانی کرتے ہیں۔بینک کے بھی کچھ قائدہ قوانین ہیں جنہیں وہ خاطر میںنہیں لاتے ہیں تو انہیں کس طرح روپئے واپس کیا جائے گا۔یہ سب ان کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔ذرائع کے مطابق مقامی گارڈن ریچ تھانہ کی دخل اندازی کے بعد کسٹمرواپس لوٹے۔
Comments are closed.