کولکاتا،5،اگست: مغربی بنگال کانگریس میں ایک نئی انرجی لاسکتے ہیں ادھیر رنجن چودھری اور دیپاداس منشی جیسے زمینی لیڈران ان متزکرہ باتوں کا اظہار خیال مغربی بنگال آئی این ٹی یو سی کے صدر قمر الزاماں قمر عوامی نیوز سے ایک خصوصی بات کے دوران کر رہے تھے انہوں نے ریاستی کانگریسی صدر کی خالی پڑی کرسی کے متعلق مزید کہا کہ ویسے تو اس کا فیصلہ سونیا گاندھی اور سی ڈبلیو سی کی میٹنگ میں ہوگی اور اس کیلئے کئی لوگ سامنے بھی ہیں خاص کر پردیپ بھٹاچاریہ ، عبدالمنان، منوج چکرورتی، اور نیپال مہتو جیسے دیگر کچھ چہرے ہیں لیکن میری ذاتی رائے ہے کہ ریاستی سطح پر جس طرح سومن مترا سماج کے ہر طبقے میں مقبول تھے بالکل اسی طرز پر ادھیر رنجن چودھری اور دیپاداس منشی بھی اسٹیٹ کے تقریبا بلاک میں اپنی شناخت رکھتی ہیں تاہم بنگال انٹک کے صدر قمر الزاماں قمر نے پردیپ بھٹاچاریہ کے سینئر ہونے کی بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ انکے ماضی ان چار سالہ کارکردگیوں کو بھی ذہن میں رکھنا چاہئے جب کانگریس سے بڑی تعداد میں ایم ایل اے اور گرام پنچائت کے ممبران پارٹی چھوڑ کر ترنمول کانگریس کا حصہ بنے تھے قمر الزاماں قمر نے ادھیر رنجن چودھری اور دیپاداس منشی کی پرزور وکالت کرتے ہوئے کہا کہ ادھیر رنجن کی بات کی جائے تو انہوں بنگال کانگریس میں نئی نسل کو جوڑنے میں کافی حد تک کامیابی حاصل کری اور بکھرے ہوئے کانگریسی کو جوڑا بھی ہے جبکہ دیپاداس منشی جوکہ ایک باصلاحیت لیڈر ہونے کے علاوہ اپنے پارٹی ورکروں کے ساتھ شانہ بہ شانہ مقابلہ کرنے کیلئے جانی جاتی ہیں َ۔ساتھ ہی وہ ایک ایسی انقلابی لیڈر پریہ رنجن داس منشی کی بیوہ ہیں جنکے چاہیے والے اب بھی ریاست کے ہر بلاک میں موجود ہیں۔
Comments are closed.