کولکاتا،/31اگست:بنگال حکومت نے اس ماہ کے شروع میں بوڑھوں کو کھانا فراہم کرنے کے لئے ایک اسکیم شروع کی تھی ، جو آج کل بہت مشہور ہوگئی ہے۔ پراجیکٹ لاک ڈاو¿ن کے دوران بوڑھوں کی مدد کے لئے شروع کیا گیا تھا۔اس کے تحت گھر میں پکا ہوا کھانا پہنچایا جاتا ہے۔اب اس منصوبے سے 80 کنبے مستفیض ہو رہے ہیں۔یہ اسکیم معمر شہریوں کی مدد کےلئے مغربی بنگال کمپری ہینس ایریا ڈویلپمنٹ کارپوریشن (سی اے ڈی سی) کے ذریعہ شروع کی گئی ہے۔یہ محکمہ محکمہ پنچایت اور دیہی ترقی کے تحت ایک آزاد تنظیم ہے۔یہ سالٹ لیک میں CADC آفس کی کینٹین سے چلتی ہے۔ فی الحال یہ ضلع ندیا کی آٹھ خواتین چلا رہی ہیں۔تمام آرڈرز کچھ گھنٹے پہلے واٹس ایپ پر رکھے گئے تھے۔ ایک سبزی خور کھانا جس میں چاول یا روٹی ، دال ،بھاجی اور سبزیوں کی قیمت 35 روپے ہے ، اور مٹن پلیٹ کی قیمت 85 روپے ہے۔چائے اور ناشتہ بھی کینٹین میں دستیاب ہے۔ سالٹ لیک کا رہائشی 78 سالہ نارانجن چودھری ، جو اپنی اہلیہ کے ساتھ رہتے ہےں ، کینٹین کے باقاعدہ صارفین میں شامل ہے۔وہ کہتے ہےں کہ وہ ہفتے میں دو سے تین بار آرڈر دیتے ہےں ۔ان کا کہنا ہے کہ کھانا سستا ہے اور مصالحے بہت کم ہوتے ہیں۔یہ گھر میں کھانے کی طرح ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ فروری میں سرکاری ملازمین کو کھانا پیش کرنے کےلئے کینٹین کھولی گئی تھی۔ یہ لاک ڈاو¿ن کے بعد بند ہوگیا۔جون میں لازمی اشیاءکی کمی اور تنہا رہنے والے اعلیٰ افسران کی حالت زار کو بھانپتے ہوئے ریاستی حکومت نے شہر بھر میں ان کی مدد کےلئے اس کے آغاز کرنے کا فیصلہ کیا۔رواں ماہ کے شروع میں حکومت نے کولکاتا ، ہوڑہ اوربدھان نگر میں تنہا رہنے والے تمام بزرگ شہریوں کا ڈیٹا بیس بنانے کےلئے کام شروع کی گئی۔ریاستی کابینہ کے وزیر سبرت مکھرجی ، جو محکمہ پنچایت اور دیہی ترقی کے انچارج ہیں ۔انہوںنے کہا کہ یہ منصوبہ ابتدائی طور پر شہر کے کچھ علاقوں تک محدود تھالیکن اب ، طلب میں اضافہ ہوا ہے اور کوئی بھی اپنی ضرورت کے مطابق کسی بھی شہر کے علاقے میں قائم سینٹر سے کھانا خرید سکتا ہے۔
Comments are closed.