بی جے پی کا امفان امداد کو لیکر میونسپلٹیوں میں ڈیپوٹیشن ، وجے ساگر مشرا نے کہا بیٹی بچانے کا نعرہ لگانے والے پہلے بیٹیوں کو محفوظ رکھیں
ہگلی5/اکتوبر ( محمد شبیب عالم ) یوں تو ملک میں کافی دنوں سے افراتفری کا ماحول بنا ہوا ہے۔ مگر ادھر کچھ دنوں سے صورتحال نازک ہوتے دکھائی دے رہا ہے۔ صدن سے لیکر صدن کے باہر کبھی پنجاب کبھی تو کبھی یوپی تو کبھی بنگال میں لگاتار مرکزی حکومت کی پالیسیوں کو لیکر ہنگامہ احتجاجی جلسہ جلوس ہورہے ہیں۔ اس صورتحال سے مغربی بنگال بی جے پی غیریقینی صورتحال کی شکار ہوتے دکھائی دے رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ اب کسی نہ کسی بہانے ریاستی حکومت کے خلاف لڑائیاں لڑکر عوامی اعتماد بڑھانا چاہتی ہے۔ آج مغربی بنگال میں امفان طوفان گزرے تین سے چار ماہ کا وقت گزر چکاہے۔ لیکن اب اسی معاملے میں ریاستی حکومت کو گھیر نے کےلئے ایک دفعہ پھر سے میدان میں اتر چکی ہے۔ امفان طوفان سے متاثرین کی حمایت میں یہ کہکر اتری ہےکہ انہیں مالی امداد و تعاون سے محروم رکھا گیا ہے۔ ساتھ ہی مرکزی حکومت جو مالی تعاون کرتی ہے وہ مناسب طریقے سے عام لوگوں تک ترنمول حکومت اور انکے رہنمائ نہیں پہونچا رہے ہیں۔ انہیں سب شکایت اور مطالبات کےساتھ آج ریاستی سطح پر بی جے پی تمام میونسپلٹی اور پنچایت دفتروں میں ڈیپوٹیشن دی ہے۔ اس دوران میونسپلٹیوں کے سامنے ریاستی حکومت کے خلاف بدعنوانی کا الزام لگاتے ہوئے مظاہرے بھی کرتے دکھائی دیئے۔ رشڑا میں بی جے پی رہنمائ راکیش سنگھ نے ترنمول پر امفان متاثرین تک مالی تعاون نہیں پہونچانے کا الزام لگایا۔ وہیں چاپدانی میونسپلٹی کے سامنے کشن ساو¿ نے الزام لگایا کہ ضرورت مندوں کو تعاون نہیں دیکر خاص لوگوں کو مدد پہونچائی گئی ہے۔ ان سے وہ رقم واپس لیکر متاثرین کو دینا ہوگا۔ بی جے پی کے جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ یہ ڈیپوٹیشن رشڑا ، چاپدانی کے علاوہ شیرامپور ، بیدیاباٹی ، بھدریشور ہی نہیں تمام میونسپلٹی میں آج دیا گیا۔ اس الزامات کے معاملے میں رشڑا میونسپلٹی کے بورڈ آف ایڈمنسٹریٹ کے چئرپرسن وجئے ساگر مشرا نے کہا کہ انکے پاس کوئی مدعا تو ہے نہیں سوائے عوام کو گمراہ کرنے کا۔ اور عوام کی اتنی فکر ہے ؟ بیٹی بچانے کا نعرہ لگانے والوں کی حکمرانی میں آج بیٹیاں ہی محفوظ نہیں رہیں۔ یہ خدمت کرنا چاہتے ہیں تو طریقہ ممتا بنرجی سے سیکھیں جو تمام مذاہب دھرم جماعت کے لوگوں کو یکساں حقوق دیتی ہیں۔ ادھر چاپدانی میونسپلٹی کے سابق نائب چئرمین نے کہا کہ وہ ڈیپوٹیشن دینے کے نام پر باہر شور مچارہے تھے۔ مگر جب ہم انہیں اندر بلاکر احترام کے ساتھ بات کیا اور ڈیپوٹیشن کی کاپی مانگا تو کہنے لگے ہم کھالی ہاتھ آئیں ہیں زبانی بیان دینے۔ پھر کہنے لگے کہ امفان متاثرین تک امداد رقم تعاون نہیں پہنچ رہی ہے۔ اس سوال پر ان سے انکی فہرست مانگی گئی تو کہنے لگے ہم بعد میں دینگے۔ یہ جواب سنکر سابق نائب چئرمین ونئے کمار نے کہا کہ جب کچھ ہے ہی نہیں پاس میں تو باہر مخالفت کیوں۔ ونئے کمار نے انہیں کہا کہ رہی بات امفان متاثرینون کو رقم دینے کی تو میونسپلٹی یہ رقم نہیں دیتی ہے۔ یہ کام بی ڈی او کے حوالے ہے۔
Comments are closed.