کولکاتا،17دسمبر: بنگال اسمبلی انتخابات میں ترنمول کانگریس کی سپریمو ممتا بنرجی کے ’بنگالی بمقابلہ آو¿ٹ سائیڈر‘ کے معاملے کو ناکام بنانے کےلئے بی جے پی اب ملک بھر میں ’بنگلہ بولنے والے معاشرے کو متحد ‘کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔ ذرائع کے مطابق ، اسی کڑی میں ، بی جے پی مختلف ریاستوں کے بنگلہ بولنے والے معاشرے کے ذریعہ بنگال میں اپنی انتخابی مہم چلانا چاہتی ہے ، جو’بنگالی بمقابلہ بیرونی‘ کو ایک مناسب جواب دے سکتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کا ’بلیو پرنٹ‘ بھی تیار کرلیا گیا ہے اور اس پر کام شروع کردیا گیا ہے۔
دراصل ، ممتا بنرجی اور ان کی ترنمول کانگریس بنگال اسمبلی انتخابات میں ’بنگالی بمقابلہ آو¿ٹ سائیڈر‘کو ایک اہم انتخابی مسئلہ بنانا چاہتی ہے۔ ممتا کو لگتا ہے کہ بی جے پی اس انتخابات میں جو سخت چیلنج پیش کررہی ہے اس کے چکروییوہ میں پارٹی کےلئے اس ‘بیرونی شخص’کا گھیراو¿ کرنا بہت آسان ثابت ہوسکتا ہے۔ لیکن بی جے پی کے بنگال انتخابات کو 2019 کے لوک سبھا انتخابات کی طرح ہی وزیر داخلہ امت شاہ براہ راست سنبھال رہے ہیں‘۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے ملک کی مختلف ریاستوں میں بنگلہ بولنے والے لوگوں کو متحد کرنے کے منصوبے پر شاہ کی ہدایات پر کام کیا جارہا ہے ، جسے چاانکیہ کہا جاتا ہے۔ ذرائع کے مطابق ، بی جے پی کے سینئر رہنما آنے والے دنوں میں بنگال سے باہر مخصوص بنگالی بولنے والے لوگوں سے بھی ملاقات کریں گے۔
اس ایپی سوڈ میں ، مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے میگاسٹر امیتابھ بچن کی ساس ، اندرا بھڈوری سے ملاقات کی اور انہیں بنگال کی صورتحال سے آگاہ کیا۔ ممتا بنرجی کے ’بنگالی بمقابلہ آو¿ٹ سائیڈر‘ کے معاملے کو کاٹنے کےلئے ، بنگالی سوسائٹی کو خصوصی ٹرین کے ذریعے کولکاتا لے جانے کا منصوبہ ہے ، جو ترنمول کانگریس کےخلاف مہم چلائے گا اور بنگال کے عوام تک بی جے پی کی کامیابیوں کو بھی سامنے رکھیں گے۔
اس سلسلے میں ، ریاستی وزیر داخلہ نروتم مشرا نے حال ہی میں ریاست میں بنگالی معاشرے کے اجلاس میں شرکت کی اور ان سے بنگال میں ممتا بنرجی کےخلاف مہم چلانے کا مطالبہ کیا ، کیونکہ بنگال میں واحد بی جے پی ہی تبدیلی لاسکتی ہے۔
2011 کی مردم شماری کے مطابق ، ملک میں بنگالی بولنے والوں کی کل تعداد 9.6 کروڑ ہے ، جس میں سے 1.8 کروڑ یعنی تقریباً 19 فیصد بنگال سے باہر رہتے ہیں اور بقیہ آبادی بنگال میں رہتی ہے۔ بنگال سے باہر ، چھتیس گڑھ ، اتراکھنڈ ، مدھیہ پردیش ، بہار اور اترپردیش ان ریاستوں میں شامل ہیں جن میں بنگالی بولنے والوں کی تعداد زیادہ ہے۔
Get real time updates directly on you device, subscribe now.
Comments are closed.