کولکاتا،31جولائی:بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک وفد نے دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات کی ہے اور مغربی بنگال میں ایک کے بعد ایک بی جے پی کارکنوں کی ہلاکت پر مغربی بنگال میں صدر راج نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔بی جے پی کے وفد میں بھارتیہ جنتا یووا مورچہ کے صدر اور وشنو پور کے رکن پارلیمنٹ سویمترا خان اور کوچ بہار کے رکن پارلیمنٹ نسیتھ پرمانک شامل تھے۔ انہوں نے دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات کی اور ریاست میں دفعہ 356 نافذ کرنے کی کوشش کی ، سی بی آئی سے مطالبہ کیا کہ وہ بی جے پی کارکنوں کی موت کی تحقیقات کریں۔ خان نے کہا کہ پچھلے دو دنوں میں بی جے پی کے دو کارکنوں کو مشرقی مدنی پور اور جنوبی چوبیس پرگنوں میں پھندے سے لٹکا دیا گیاتھا۔ اس سے پہلے بھی بی جے پی کے ایم ایل اے کو اسی طرح قتل کیا گیا تھا اور انہیں خودکشی قرار دیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں ہر روز بی جے پی کارکن کا کسی کو قتل کیا جارہا ہے۔ خان نے الزام لگایا کہ ان معاملات کو ترنمول پولیس انتظامیہ کی خود کشی قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے معاملے کی سی بی آئی انکوائری ہوگی ، تب ہی حقیقت سامنے آئے گی۔انہوں نے کہا کہ ریاستی صحت کا نظام کورونا کی وبا کی وجہ سے مکمل طور پرناکام ہوچکا ہے۔ دہلی میں جس طرح مرکزی حکومت نے مداخلت کی ، اس سے صورتحال میں بہتری آئی ہے۔ اسی طرح امت شاہ کو ریاست کے صحت کے نظام کے حوالے سے مداخلت کرنی چاہئے ، تاکہ بنگال کے عوام کو راحت ملے۔ انہوں نے کہا کہ شاہ نے ان لوگوں کی بات سنی ہے اور ان پر غور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
Comments are closed.