کولکاتا،27جولائی:اگلے سال اپریل سے مئی میں بنگال میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر بی جے پی نے کرونا بحران کے پیش نظر انتخابی مہم کی حکمت عملی تیار کرنا شروع کردی ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق بنگال میں ڈیجیٹل مہم پر بی جے پی کا زیادہ زور ہوگا اور یہ خاص ہتھیار ہوگا۔دراصل پارٹی رہنماو¿ں کا خیال ہے کہ کرونا کی وجہ سے روایتی انتخابی مہم اس طرح نہیں کی جائے گی کیونکہ حال ہی میں کرونا کا اختتام ہوتا ہوا نظر نہیں آتا ہے۔ان حالات میں ریاستی بی جے پی رہنماو¿ں کی مدد سے اعلی انتخابی مہم چلانے اور زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچنے کے لئے دہلی میں میٹنگ کی جارہی ہے۔ ذرائع کے مطابق رہنما کارکنان ریاست ضلع اور گاو¿ں میں تین سطحوں پر تیار ہوں گے جو ورچوئل انداز میں انتخابی مہم چلاسکتے ہیں۔ ریاست کے تمام بوتھس پر واٹس ایپ گروپ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مخالف کیمپ کے ذریعہ جو بھی سرگرمی ہو گی اس کے ذریعے اسے آگاہ کیا جائے گا اور بی جے پی قائدین کو اوپر سے آگاہ کیا جائے گا۔ پارٹی رہنماو¿ں کا خیال ہے کہ واٹس ایپ ہر سطح پر نیچے سے اوپر تک ہم آہنگی کا ایک بہتر طریقہ ہے۔دوسروں کو فیس بک ٹویٹر انسٹاگرام جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ذریعہ مرکز کے منصوبوں کی کامیابی کے بارے میں بتایا جائے گا۔اس کے علاوہ ریاست میں ہونے والی تمام سیاسی جھڑپوں قتل وغارت گری کو بھی سوشل میڈیا پر اٹھایا جائے گا۔دراصل بنگال میں گذشتہ کئی دنوں سے ریاستی رہنماو¿ں کے ساتھ ایک میٹنگ جاری ہے۔اس میں مرشد آباد جنگی پور ، بہرام پور جیسے لوک سبھا حلقوں میں صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ان تمام علاقوں میں اقلیت کا غلبہ ہے اور ان کا ووٹ اہم ہے۔
Comments are closed.