Take a fresh look at your lifestyle.

مظاہرین پرکیمیکلز پانی چھوڑے جانے کا الزام بے بنیاد: الپان بندھوپادھیائے

کولکاتا 8 اکتوبر۔ مغربی بنگال میں بی جے پی کارکنوں کے قتل کے خلاف شدید احتجاج کے دوران واٹر کینن کے ذریعہ کیمیکلز پانی چھوڑے جانے کو ریاستی چیف سیکریٹری الپان بندھوپادھیائے نے بے بنیاد قرار دیا ہے۔ واٹر کینن سے جاری پانی کے نیلا ہونے پر اس میں کیمیکل ہونے کی بات کہی جارہی ہے۔ مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے کہا ہے کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ پانی (واٹر کینن) میں کچھ کیمیکل استعمال ہوا تھا جس کی وجہ سے لوگوں کو الٹی ہو رہی تھی۔ واٹر کینن میں کیمیائی ملاوٹ کی بات کو مغربی بنگال کے چیف سکریٹری الپان بندھوپادھیائے نے مسترد کردیا ہے۔ انہوں نے بتایا ہے کہ واٹر کینن میں کوئی کیمیکل استعمال نہیں کیا گیا تھا۔ یہ غلط معلومات ہے۔ اس کے علاوہ ریاستی چیف سکریٹری الپان بندھوپادھیائے نے کہا ہے کہ بی جے پی مارچ کے دوران پرتشدد واقعات کے شواہد ملے ہیں ، آتشیں اسلحہ برآمد ہوا ہے ، پولس اہلکاروں پر بھی حملہ کیا گیا ہے۔ کولکاتا پولس نے 89 افراد کو اور ہوڑہ پولس نے 24 افراد کو حراست میں لیا ہے۔ کچھ پولس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔ دوسری جانب بنگال میں ہنگامہ آرائی پر مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے کہا کہ جیسا کہ پارٹی نے بتایا ہے ، بی جے پی کے 115 کارکن اب تک بنگال میں سیاسی تشدد کا نشانہ بنے ہیں ، جس میں پولس کی جانب سے کوئی قابل عمل کارروائی نہیں کی گئی تھی۔ آج کے مارچ میں قریب ایک لاکھ افراد تھے۔ اس میں ہمارے قریب 1500 کارکن زخمی ہوئے ہیں۔ بی جے پی اس وحشی طرز عمل کی مذمت کرتی ہے۔ ہم ممتا جی اور ٹی ایم سی سے نہایت ہی شائستگی سے کہنا چاہتے ہیں کہ اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ بنگال میں بی جے پی کے لاٹھی اور پولیس جبر سے روکیں گے تو آپ اس میں کامیاب نہیں ہوں گے۔ اس کے علاوہ ، انہوں نے کہا کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ پانی (واٹر کینن) میں کچھ کیمیکل استعمال ہوتے تھے ، جس کی وجہ سے لوگوں کو الٹیاں آرہی تھیں۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Comments are closed.