گیند سمجھ کر کھیلنے کے دوران بم پھٹنے سے آٹھ سالہ بچہ زخمی مذموم حرکت نا قابل معافی: سریش مشرا،پولس اور انتظامیہ کی لاپروائی کا خمیازہ :عبد المنان
ہگلی3/نومبر : ( عوامی نیوز بیورو ) چاپدانی میونسپلٹی کے تحت انگس پھاڑی کے قریب رہنے والا آٹھ سالہ معصوم بچہ قیام الدین فٹ بال سمجھ کر بم سے کھیل بیٹھا اور وہ شدید طور پر زخمی ہوگیا۔ مقامی زرائع اور بچے کی ماں فاطمہ بی بی نے کہا کہ وہ ٹیوشن گیا ہوا تھا اور واپسی میں انگس پھاڑی کے پیچھے ایک گیند نماں کچھ سامان دیکھا اور لپک کر پکڑ لیا۔ اتنے میں اچانک سے وہ پھٹ گیا۔ زور دار آواز سن کر اسکی ماں کے علاوہ علاقائی لوگ بھی موقعے پر پہنچ گئے اور وہاں دیکھا کہ بچہ شدید طور پر زخمی زمین پر گیرا ہوا ہے اور تڑپ رہا ہے۔ اسکا جسم خون میں لپٹا ہوا ہے۔ داہنا ہاتھ جس سے اس نے بم کو پکڑا تھا اس سے لگاتار خون بہہ رہا تھا۔ یہ حالت دیکھکر بچے کو فوری طور پر انگس ای ایس آئی اسپتال پہونچایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے ابتدائی علاج کے بعد اسے کولکاتا کے این آر ایس اسپتال میں منتقل کردیا۔ ادھر اس حادثے کی اطلاع ملتے ہی مقامی کانگریسی ایم ایل اے عبدالمنان بچے کے گارجین سے ملاقات کئے۔ اس دوران انہوں نے ریاستی حکومت اور اسکی قانونی انتظامات کے خلاف شکایت کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں پولیس کی کارکردگی ناکس ہے۔ چاپدانی کے لوگ محفوظ نہیں ہیں۔ یہاں آئے دن کچھ نہ کچھ واردات پیش آرہے ہیں۔ کبھی اغوائ کے واردات کبھی اغوائ کے بعد فیروتی وصولی کے واردات پیش آرہے ہیں اور پولیس لاپرواہی کا مظاہرہ کررہی ہے۔ ادھر اس معاملے میں چاپدانی میونسپلٹی بورڈ آف ایڈمنسٹریٹ کے چئیر پرسن سریش مشرا سے پوچھنے پر انہوں نےکہا کہ معصوم قیام الدین کے ساتھ جو ہوا وہ بہت ہی دردناک ہے۔ ہمیں بےحد دکھ ہے۔ میری پرارتھنا ہےکہ بچہ جلد سے جلد صحتیاب ہوکر گھر آئے۔ انہوں نے اور کہا کہ سابق کونسلر عمرانصار اسپتال گئے تھے۔ بہتر علاج کا بندوبست کروایا۔ ساتھ ہی ہگلی ضلع ترنمول کانگریس کے صدر دلیپ یادو بھی اسپتال میں فون کرکے بہتر علاج کے لئے ڈاکٹروں سے گزارش کیا۔ سریش مشرا نے کہا کہ ہم بچے کے گارجین سے ملاقات کرینگے اور جو کچھ بھی جسطرح کا تعاون ہوگا میں کرونگا۔ اسکے بعد سریش مشرا مقامی ایم ایل اے عبد المنان کے باتوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پہلے تو اس پر سیاست نہیں ہونی چاہئے بچے کے ساتھ سب کو ہمدردی ہے۔ ہمیں اسکی بہتر صحت اور تعلیم کے بارے میں سوچنا چاہئے ۔ مگر کچھ لوگ ہر معاملے کو سیاست سے جوڑنے کی فراق میں لگے رہتے ہیں۔ اگر چاپدانی میں قانون انتظامات بہتر نہیں ہے تو آپ کیا کررہے ہیں۔ آپ تو یہاں کے ایم ایل اے ہیں۔ اور پولیس کی لاپرواہی کی بات کررہے ہیں تو پولیس یہ پولیس انہیں کی تیار کی ہوئی ہے۔ جنکے ساتھ آج ہاتھ ملاکر اسمبلی انتخاب لڑنے کی تیاری کررہے ہیں۔ سریش مشرا نے آخر میں مزید کہا کہ پولیس کو ہدایت کی گئی ہےکہ کس نے وہاں بم رکھا تھا۔ اسکی گرفتاری جلد سے جلد ہونی چاہئے۔ وہیں مقامی سماجی کارکن جاوید انصاری نے بھی کہا کہ آخر پولس پھاڑی کے پیچھے بم کہاں سے آیا۔ پولیس اسکی تحقیقات کرے۔
Comments are closed.