Take a fresh look at your lifestyle.

بی ایس ایف جوانوں نے جان پر کھیل کرماہی گیروں کی جان بچائی

کولکاتا،یکم ،اگست: بارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف) نے اپنی انسانیت کا کچھ مظاہرہ کرتے ہوئے بغیر کسی سوچے سمجھے دریا میں ڈوبنے والے ماہی گیروں کی جان بچائی۔ یہ نہ صرف بین الاقوامی سرحد کی حفاظت اور اس کے ذریعے ہونے والے جرائم کو روکنا ہے بلکہ ان لوگوں کے دل جیتنا ہے جن کے ساتھ سرحد کے ساتھ ان کی حمایت حاصل ہے۔ مشکل وقت میں ، بارڈر سیکیورٹی فورس اور سرحدی علاقے میں رہنے والے مقامی افراد ہمیشہ ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں۔اس مشن کو مدنظر رکھتے ہوئے ، بارڈر سیکیورٹی فورس بنگال کے مرشد آباد ضلع میں ہند بنگلہ دیش سرحد کے قریب دو الگ الگ واقعات میں 4 جانیں بچائیں۔ ان دونوں واقعات میں بی ایس ایف کے بہادر سپاہیوں نے قوم کےلئے بہترین خدمات کے ساتھ انسانیت کے فرائض انجام دیئے۔ماہی گیری کےلئے تین شہری دریائے گنگا کے وسط میں سی جی آئی شیٹ سے بنی کشتی پر جارہے تھے کہ پانی کی تیز دھاروں کی وجہ سے ان کی کشتی اچانک الٹ گئی۔ بی ایس ایف اہلکاروں کو ماہی گیروں کا ‘بچاو¿ بچاو¿’ کا نعرہ لگاتے ہوئے سنا گیا۔ اس کے بعد بارڈر آو¿ٹ پوسٹ بمن آباد میں تعینات 117 ویں بٹالین کے ایس آئی اشوک کمار ، ماتحت جوان کے ہمراہ فوری طور پر انجن سے لیس کنٹری کشتی میں ڈوبے لوگوں کو بچانے کےلئے پہنچ گئے۔موقع پر پہنچنے کے فوراً بعد ہی بی ایس ایف کا رنبیر کپور اپنی جان پرکھیل کر چھلانگ لگادی اورپانی میں ڈوب رہے تینوں افراد کو اٹھایا اور اپنی کشتی میں ڈال کر ساحل تک پہنچایا۔ یہاں ان تینوں کو فوری طور پر ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی اور بعد ازاں انہیں سرکاری اسپتال رنین نگر پہنچایا گیا۔ بی ایس ایف کی مستعدی نے تینوں شہریوں کی جانیں بچائیں۔ ان ماہی گیروں کے نام سراجول (55) ، سعدول شیخ (60) اور بلوک ملا (57) ہیں۔ تینوں کا تعلق ضلع مرشد آباد سے ہے۔ایک اور واقعے میں مرشد آباد کے سرحدی گاﺅں بھر لایوانگولا کا رہائشی 59 سالہ مطیع الرحمان ، 35 بٹالین کے بی او پی کانونگوولا کے رجسٹر پر اندراج کرنے کے بعد چار ایریا میں مویشیوں کےلئے گھاس کاٹنے گیا تھا۔ لوٹتے وقت اسے سانپ نے کاٹ لیا۔ تقریبا ڈیڑھ بجے اس بارے میں اطلاع ملنے پر ، کمپنی کے کمانڈر ابھیجیت سیٹھ نے فوری طور پر مذکورہ شخص کو چارا علاقے سے باہر لے جانے کےلئے ایک تیز کشتی روانہ کی اور سرکاری گاڑی کی فراہمی کے بعد انہیں سرکاری اسپتال ، پہنچا دیا۔نیز سانپ کے دوائی کا انتظام کرنے کےلئے بلاک میڈیکل آفیسر سے رابطہ کیا گیا۔ مریض کو مزید بہتر علاج کےلئے برہم پور میڈیکل کالج اسپتال پہنچایا گیا۔ مریض کی حالت فی الحال مستحکم ہے۔مقامی لوگوں نے بی ایس ایف کے اس کام پر اظہار تشکر ادا کیا۔ مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ اگر بی ایس ایف کے جوان وقت پر ان کی مدد نہ کرتے تو چاروں ہندوستانی شہریوں کی جانیں ضائع ہوسکتی تھیں۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Comments are closed.