کولکاتا،/12اگست:ریاستی حکومت نے پرائیوٹ بس مالکان پر سوغاتوں کی برسات تو کر دی مگر ان کی لالچ کو کیسے روکے گی۔ اول سبسڈی کی رقم کا اعلان کیا، جس کے مطابق 6ماہ تک بس مالکان کو سبسڈی کی رقم کے طور پر ماہانہ 15ہزار ملے گا۔ اس کےعلاوہ ٹیکس کی رقم معاف کر دی گئی۔ ان سب کے باوجود مسافروں سے من مطابق کرایہ وصول کر رہے ہیں اور بسوں میں دوگنی تین گنی مسافروں کو سوار کر رہے ہیں جبکہ ریاستی حکومت نے یہ ہدایت دی تھی کہ سیٹ کے مطابق مسافروں کو سوار کیا جا ئے گا مگر بس ڈرائیور اور کنڈکٹروں کی ملی بھگت سے شہر کا نظام نقل و حمل بری طرح سے متاثر ہو رہا ہے۔ان سب کے باوجود انسور ینس کی مدت میں توسیع کے مطالبے کو لیکر آج ویسٹ بنگال بس اینڈ منی بس اونرس ایسو سی ایشن کی زیر قیادت بس مالکوں نے آج شہر میں مختلف مقامات پر مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔اس وجہ سے آج شہر میں پرائیوٹ بسوں کی تعداد بھی کم تھی اور مسافروں کو کافی دشواریوں سے گذرنا پڑا۔اس بارے میں مسافروں کے اندر پرائیوٹ بسوں کے تئیں شدید ناراضگی پائی جا رہی ہے۔ ان کا یہ کہنا ہے کہ تمام تر سہولیات کی حصولی کے باوجود بس مالکان کی بھوک مٹنے کا نام نہیں لے رہی اور یہ لوگ بس کرائے کے نام پر من مانی کر رہے ہیں لہٰذا ریاستی حکومت فورا ان کی اس حرکت پر لگام کسے اور عوام کے مسائل کو حل کرے۔
Comments are closed.