Take a fresh look at your lifestyle.

سی اے اے کانفاذ ہماری ترجیح : وجئے ورگیہ

کولکاتا4 نومبر:بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری کیلاش وجئے ورگیہ نے پورے وثوق سے کہاکہ سٹیزن آئین کااطلاق اسمبلی الیکشن سے پہلے ہی مکمل کردیا جائے گا۔ اب مرکزی حکومت اورپارٹی بھی ریاست کے رفیوجیوں کی آبادی پرنظر رکھتے ہوئے ان کے مسائل کو دورکرنے کاعہد کرلیا ہے۔ انہوں نے یہ بات بھی کہی کہ بنگال میںصاف وشفاف الیکشن اسی وقت ہوسکتاہے جب یہاں صدر راج ہوگا ۔ اب کولکاتا میں دوروزہ پروگرام میں امیت شاہ کی حاضری میںاس مسائل کو اٹھایاجائے گا ۔ وجئے ورگیہ نے یہ بھی کہاکہ اس ریاست میں لاقانونیت و بدنظمی کادور دورہ ہے۔ اوریہاں کی پولس بھی ریاستی حکومت کے ہاتھوں میں خود کوسونپ چکی ہے جس کی وجہ سے یہاں سیاسی قتل و خونریزی کاماحول بناہواہے۔ بنگال میں سیاست داں کے ساتھ بدعنوان بھی دوستی کرچکے ہیں۔ ایسے ماحول میں بنگال کی ترقی کہاں سے ہوگی؟برسبیل انہوں نے یہ بھی کہاکہ نیشنل رجسٹر برائے شہریت (این سی آر) کے بارے میں بحث کرنے کایہ مقام نہیں ہے ابھی سیٹزن شپ کونافذ کرنے کی پہل ہے تاکہ پڑوسی ریاستوں سے آنے والے اذیت کوش رفیوجیوں کو آسرا دیاجاسکے ۔ان ہی بے آسرا ہندو رفیوجیوں کی مستقل ٹھکانے کے لئے مرکزی حکومت نے سی اے اے کونہایت ہی منصفانہ وایمانداری سے پاس کیا ہے مگراس سی اے اے کے خلاف کورٹ میں کئی عرضیاں بھی زیربحث ہے۔ اس وقت حالانکہ کوویڈ-19 کادور دورہ ہے مگر ہم لوگ فیصلے لینے میں دیر نہیں لگائیں گے ۔ بنگال میںاسمبلی الیکشن سے قبل ہی سی اے اے کانفاذ ہوگا۔
بھاجپا کے ایم پی شانتانو ٹھاکر نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کہاکہ وہ امیت شاہ سے درخواست کی ہے کہ وہ بنگال میں جلد از جلد سی اے اے کو لاگو کرے تاکہ متوا برادری کے اندربھی یکسوئی و طمانیت آجائے اوروہ بھی شہریت سے فیض یاب ہوجائیں۔اس معاملے میں بی جے پی کے لیڈران کے اندر کچھ گھبراہٹ بھی برقرار ہے کہ سی اے اے میںتاخیر ہونے سے متوا برادری کے ووٹ ان کے حق میں نہیں گرے گی۔خاص کر اسمبلی الیکشن میںیاد رہے کہ 2019 لوک سبھا الیکشن میںاس برادری نے ووٹ سے کناہ کشی اختیار کرلی تھی۔اس کے باوجود بی جے پی ذرائع کایہ کہنا ہے کہ سی اے اے کے لگ بھگ 1.5 کروڑ لوگوں کوفائدہ ملے گا۔ بشمول 72 لاکھ بنگالیوں کو بھی ۔ وجئے ورگیہ نے یہ بات صاف کردی کہ بنگال میں صدر راج کے بارے میں امیت شاہ سے گفت وشنید کے بعدہی عملی پہل ہوسکتی ہے ۔ حالانکہ بنگال میں خون ریزی و قتل کی واردات اتنے زیادہ ہیں کہ یہاں کاسیاسی ماحول زہریلا ہوگیا ہے کیوں کہ سرحدی علاقے میں دراندازی اورغیرقانونی کارکردگیاں اپنے پورے شباب پرہے۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Comments are closed.