کولکاتا۔ 15جون: کرونا وائرس کے مہیب دور اور آن لاک یکم کے سنگین ماحول میں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی بنگال کا متوسط طبقے کے مسئلے مسائل کو لے کر چپ نہیں بیٹھی ہیں ۔ مودی حکومت کے خلاف اور الیکٹرک بل کی ترمیم کے خلاف ہنوز انہوں نے آوازیں بلند کر رکھی ہیں۔ اس نا انصافی کے خلاف ممتا بنرجی نے غیر کانگریسی لیڈران اور سینئر بی جے پی کو خط کے ذریعہ مودی حکومت کی کٹر پسندی و من مانی کے خلاف سبھوں کو متوجہ کیا ہے ۔ حالانکہ کانگریس کے راہل گاندھی بھی موجودہ حکومت سے نالاں ہیں اور مودی جی کو فیڈرل ڈھانچے کو ڈھانے کے خلاف آوازیں بلند رکھی ہیں ۔ اب ممتا بنرجی بنگال میں الیکٹرک سیٹی بل کی ادائیگی میں ترمیم کے خلاف مسلسل آوازیں بلند کررہی ہیں اس معاملے کو قومی سطح پر ابھارنے کیلئے موصوف نے پنجاب کے وزیر اعلیٰ امرندر سنگھ ، راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوٹ اور چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوبیش واگھیل کو بھی تحریری جان کاری دی ہے انہوں نے مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی حکومت الیکٹرک بل ادائیگی میں جو ترمیم کی پیش قدمی کی ہے اس سے متوسط طبقے کی زندگی اجیرن ہوجائے گی ۔ حالانکہ الیکٹرک بل میں اضافہ تو ہوگا جو نہ ہونا چاہئے۔ اب صارفین کی سب سیڈی براہ راست بینک میں چلی جائے گی صارفین کے اکاﺅنٹ میں ترنمول حکومت کا یہ کہنا ہے کہ ایسے کافی صارفین ہیں جن کا بنک اکاﺅنٹ نہیں ہے تو وہ کیا کرے ، اور صحیح وقت پر اضافی بل کی ادائیگی پہلے مرحلے میں نہیں کر پائے تو ان پر بوجھ بھی زیادہ پڑ جائے گا ۔ اب جبکہ کرونا وائرس کی وجہ سے ہر طرف ان۔ لاک یکم کا دور دورہ ہے۔ اور زیادہ تر لوگ بےروزگار و اپنی نوکری گنواچکے ہیں ۔ایسی حالت میں جب ہر کوئی ان پر نگاہِ کرم کررہا ہے تو مرکزی حکومت الیکٹرک بل کی ادائیگی کی فہرست میں اضافے کرنے کی کٹر پالیسی کو اپنا رہی ہے ۔ یہ تو ہر زاویے سے تشدد کا راستہ اپنانا ہوا ممتا بنرجی نے کہا کہ جمہوریت کی پامالی مرکزی کی نیت ہوچکی ہیں اس پر انہوںنے ساری پارٹیاں چھوڑ کر بی جے پی الیکٹرک (ترمیم) بل 2020کے خلاف صف آرا ہوجاتی ہے۔
Comments are closed.