کولکاتا۔ 10اکتوبر : بنگلہ فلموں کے تجربہ کار و کامیاب اداکار کوویڈ انسی فیلو پیتھی اور آکسیجن کے سپورٹ کے باوجود بھی جانبر نہ ہوسکے بیماری کے دوران وہ انسینتھرکیئر میں زیر علاج تھے ۔ ان کی اداکارہ بیٹی باﺅلی بوس نے یہ جانکاری دی ۔ سمتر ا چٹرجی کو اس مرض لاحق ہونے سے اور اسپتال میں زیر علاج ان کو لگ بھگ 12ڈاکٹر اپنی نگرانی میں رکھے ہوئے تھے ۔ بیٹی نے بتایا کہ علاج کے دوران تو وہ ٹھیک ٹھاک تھے مگر آکسیجن لینے میں ان کو دشواری ہورہی تھی جبکہ فشارِ خون بھی معقول تھی ڈاکٹروں نے بتایا کہ سمترا چٹرجی کو ویڈ انسی فیلو پیتھی کے شکار ہوئے تھے ۔ اسی مرض سے وہ دن بدن کمزور ہورہے تھے اور ہر وقت بے چینی تھی حالانکہ ان کو علاج میں کوئی کمی نہیں ہوئی جبکہ کوویڈ سے بھی وہ متاثر نہیں تھے بشمول فشار خون ، نمونیہ کے اثرات اور پھیپڑے بہتر تھے ۔ ان کی بیوی ۔ بیٹے اور بیٹی کا بھی ٹسٹ منفی رہا ۔ سمترا چٹرجی85برس کے تھے اور انہیں دادا صاحب پھالکے ایوارڈ 2011میں تفویض کیا گیا تھا وہ ایک منجھے ہوئے اداکار تھے ۔ انہوں نے معروف فلمساز مرحوم ستیہ جیت رے کے کئی اچھی فلموں میں کام کرچکے تھے ۔” اپو سنسار “ میں انہیں نیشنل فلم ایوارڈ ۔ بطور عمدہ داکار کے 1960میں دیا گیا اور سوتھر لینڈ ٹرافی 1959میں دیئے گئے ۔ مشہور فلم ”گن سترو “ جوہنرک ، سن کا ڈرامہ ” اینمی آف دی پیوپل “ میں بھی انہوں نے یادگار رول کیا تھا۔
Comments are closed.