کولکاتا،22جولائی: اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عبدالمنان نے ایک بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنوری میں ترنمول کے 100 ایم ایل اے اور 20 وزرا ءپارٹی چھوڑ دیں گے۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز یوم شہداءکے ورچیول میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ممتابنرجی نے مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکنوں سے ترنمول میں شامل ہونے کا مطالبہ کیا۔ وزیر اعلیٰ کے اعلان پر طنز کرتے ہوئے عبد المنان نے کہا کہ وہ کس جمہوریت کی بات کررہی ہیں۔وہ بنگال میں جمہوریت کو ختم کرکے ہٹلر والی حکومت چلا رہی ہیں۔ انہوں نے یوم شہدا کے مرحلے کو بد نظمی کے پلیٹ فارم میں تبدیل کردیا ہے۔منان نے مزیدکہا کہ اپوزیشن کے ایم ایل اے ، ضلع پریشد ممبران ، میونسپل کونسلرز ، پنچایت ممبریا پولس کے خوف سے پارٹی میں شامل ہوگئے ہیں۔ انہوں نے ترنمول کا جھنڈا تھام لیا لیکن ضمنی انتخاب میں اس کا سامنا بھی نہیں کرنا پڑا۔دوسری طرف ، ریاستی بی جے پی صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ جس کا دماغ ابھی ٹھیک نہیں ہے ، وہ ترنمول میں شامل ہونے جائیں گے۔کوئی بھی اب ترنمول میںجانا نہیںچاہتا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی ، سی پی آئی (ایم) کے ریاستی سکریٹری سوریاکانت مشرا نے کہا کہ یہ دیکھنا اچھا ہوگا کہ اگلے سال وزیر اعلیٰ ہوں گیں یا نہیں۔ سی پی آئی (ایم) کے ریاستی سکریٹری سوریاکانت مشرا نے ٹویٹ کیا کہ اگر آپ کریں گے؟ نیا سال آرہا ہے ، ترنمول حکومت نہیں۔کسی کو مفت راشن ، صحت اور تعلیم حاصل نہیں ہوئی۔ آئندہ نئے سال میں آپ وزیر اعلی بنیں گی یا نہیں ۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز یوم شہداءکے ورچول اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ترنمول حکومت اقتدار میں رہے گی اور تاحیات مفت میں راشن مہیا کرے گی۔زہن نشیں رہے کہ کچھ دن قبل وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا تھا کہ اگلے سال جون تک ریاستی حکومت مفت میں راشن دے گی۔
Comments are closed.