کولکاتا،یکم ،اگست:سپریم کورٹ کے ھکم ک ے مطابق ملک بھر میںجوائنٹ انٹرینس مین کے امتحانات منگل کی صبح 9 بجے شروع ہوئے ۔اس ضمن میں مغربی بنگال حکومت سمیت ملک بھر میں 9 غیر بی جے پی حکمرانی والی ریاستوں کے اعتراض کو نظرانداز کردیا کیا گیا۔ سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد منگل کے روز دارالحکومت کولکاتا کے ساتھ ساتھ ریاست کے دیگر حصوں میں بھی طلبا کی ایک بڑی تعداد نے امتحانی مراکز پہنچنا شروع کردیا ۔ ریاستی حکومت نے طلباءکو پہنچانے کےلئے بھی تمام انتظامات کر رکھے ہیں۔ ریاستی محکمہ ٹرانسپورٹ کے ایک سینئر عہدیدار نے منگل کے روز کہا کہ 3500 بسیں سڑکوں پر اتاری گئیں ہیں تاکہ طلبا کو کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ یہ بسیں صبح سات بجے سے چل رہی ہیں جو شام سات بجے تک چلیں گی۔اس کے علاوہ دارالحکومت کولکاتا میں بھی 129 راستوں پر آٹو سروس معمول کے مطابق چلانے کو کہا گیا ہے۔بڑی تعداد میں آٹو چل رہے ہیں۔ٹیکسی بھی چل رہی ہے۔ ٹیکسی تنظیموں نے بھی طلبہ کو امتحانی مراکز تک لے جانے کےلئے گاڑیوں کو معمول کے مطابق چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ منگل کی صبح سے ہی پیلے رنگ کی ٹیکسیوں کی ایک بڑی تعداد کولکاتا سمیت ریاست بھر میں سڑکوں پر چل رہی ہے۔ نجی بسیں بھی طلباءو امتحانی مراکز تک لے جا رہی ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے بھی طلباءکو امتحانی مراکز تک لے جانے کےلئے بسوں کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ریاستی بی جے پی صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ جوائنٹ انٹرنس اکزام اور این آئی آئی ٹی امتحانات لازمی ہیں تبھی طلباءاعلیٰ تعلیم کےلئے داخلہ لے سکیں گے۔ اسی لئے مرکزی حکومت نے امتحانات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے بھی مرکز کے فیصلے کو درست پایا اور اسی وجہ سے امتحان لینے کی اجازت دی۔ممتا بنرجی کی حکومت ہر مسئلے پر احتجاج کرنا اور بعد میں پیچھے ہٹنا عادت ہوگئی ہے۔اگر ریاستی حکومت طلبا کےلئے خصوصی گاڑیوںکا بندوبست کر رہی ہے تو یہ اچھی بات ہے۔
Comments are closed.