Take a fresh look at your lifestyle.

علاقے میں ایک بھی کورونا مریض نہیں پھر بھی علاقہ سیل لوگوں نے کیا مظاہرہ انتظامیہ کے خلاف پوسٹر بھی لگایا گیا

ہگلی11/جولائی ( محمد شبیب عالم ) یہ واقعہ ہے سنگور کے مرزا پور – بانکی پور گرام پنچایت کے جگت نگر گرام کا ۔ علاقائی لوگوں کے مطابق اس گاؤں میں صرف ایک شخص کو کورونا مثبت کے شبہ میں چودہ دنوں کے لئے اسپتال میں رکھا گیا تھا اور مدت پوری ہونے کے بعد چھٹی دے دی گئی تھی ۔ اسکے بعد سے علاقے میں کوئی بھی کورونا مریض نہیں پایا گیا ۔ لیکن پھر بھی اس علاقے کو کونٹینٹ زون میں ڈال کر لاک ڈاؤن کرکے علاقے کو سیل کردیا گیا ہے ۔ جسکے خلاف میں مرزا پور – بانکی پور کے لوگوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور کہا کہ ریاستی حکومت اور ضلع انتظامیہ غلط فیصلہ کی ہے ۔ بغیر ٹھوس جانچ کیئے علاقے کو کونٹینٹ زون کی فہرست میں ڈال کر سیل کردی ہے ۔ اسکے خلاف میں لوگوں نے جگہ جگہ پوسٹر بینر بھی لگایا ۔ اس معاملے میں علاقائی لوگوں نے بتایا کہ امر داس نامی ایک شخص مہاراشٹر سے اپنے گھر آئے اور ضلع انتظامیہ کی ہدایت کے مطابق بارہ دن ہوم کورنٹائن میں تھا ۔ اسکے بعد گزشتہ 24 جون کو اسکا سمپل سنگور کے گرامین اسپتال میں ٹیسٹ کےلئے بھیجا گیا ۔ جس میں انکا کوئی مثبت رپورٹ نہیں آیا ۔ ایسا گھر والوں کا کہنا ہے ۔ لیکن پھر بھی گزشتہ 28 جون کو سنگور ٹروما کیئر سینٹر لے جایا گیا ۔ اس معاملے میں امر داس کا الزام ہےکہ وہاں انکا کوئی علاج نہیں ہوا ۔ مگر سات جولائی تک اسپتال میں رکھا گیا ۔ اسکے بعد آٹھ جولائی کو چھٹی دے دی گئی ۔ اسکے بعد اس علاقے میں دوسرا کوئی بھی مریض نہیں پایا گیا ۔ پھر بھی اس علاقے کو کونٹینٹ زون میں ڈال کر سیل کردیا گیا ۔ لوگوں کا الزام ہےکہ آخر ایسا کیوں کیا گیا ۔ اس گرام کو کونٹینٹ زون کے فہرست میں کیوں ڈالا گیا ۔ اس معاملے میں مرزا پور بانکی پور گرام پنچایت کے پردھان سوکمار دے نے کہا کہ یہاں جو کچھ بھی ہوا ہے اعلیٰ افسران کے ہدایت پر ہی ہوا ہے ۔ اس معاملے میں اور میں کچھ نہیں کہہ سکتا ۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Comments are closed.