کولکاتا۔ 5اکتوبر : کرونا وائرس اب بتدریج اپنا پیر پھیلانے لگا ہے ۔ پورے ملک میں تو کرونا کا عتاب بڑھ رہا ہے ۔ اب بنگال بھی اس کی لپیٹ میں ہے ۔ ایسا بھی گمان ہے کہ درگا پوجا میں یہ خطرناک جان لیوا مرض بڑھ سکتا ہے حالانکہ اس مہلک مرض میں بنگال کے کئی لیڈران و وزراءبھی ہنوز اس کی چنگل میں پھنسے ہوئے ہیں اب تو دکھن مالدہ کے ایم پی ابو حسین خان چودھری بھی اس مرض میں مبتلا ہیں جو سنگین بتایا جارہا ہے ۔ ابھی ان کا علاج پیئر لیس اسپتال میں چل رہا ہے ۔ تشخیص کے بعد ان کے اندر کرونا کی تین علامتیں پائی گئی ہیں جس کی وجہ سے دوران علاج ان کی جسمانی تنزلی بڑھ رہی ہے حساس طبیعت کو دیکھتے ہوئے اس وقت انہیں آئی سی یو میں رکھا گیا ہے ۔ ڈاکٹروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان کے اندر آکسیجن کی کمی آگئی ہے ۔ پھر بھی ڈاکٹروں کی سخت نگرانی میں ان کا علاج چل رہا ہے ۔ اس وقت بنگال میں سب سے زیادہ 3357لوگ اس مرض کی لپیٹ میں ہیں ریاست سے اس مرض کو بھگانے کی بات تو دور بلکہ روزانہ ہی اس اس مرض میں اضافہ ہورہا ہے اور اموات کی تعداد بھی اس وقت 60ہزار سے تجاوز کرچکا ہے ۔ تازہ رپورٹ کے مطابق اس وقت کل اموات کی تعداد بڑھ کر 5ہزار 194تک پہنچی ہے جن میں صرف کولکاتا کے 17افراد افرا د لقمہ اجل بن چکے ہیں ۔ بنگال کے شمالی 24پرگنہ میں 19، دکھن 24پرگنہ میں1، ہوڑہ میں 6ہگلی میں 5، مغربی بردوان میں 2، مشرقی مدنی پور میں 3، ندیا میں ایک ، دیناج پور میں 1، جلپائی گوڑی میں 1، دارجلنگ میں 1، علی پور دوار میں2، گزشتہ 24گھنٹے میں اس مرض کی تشخیص میں 3,357افراد سامنے آئے ۔
Comments are closed.