کولکاتا،30،ستمبر: بنگال میں کوویڈ 19 متاثرہ شخص کی موت کے بعد اس کی لاش کو آخری رسومات کےلئے اہل خانہ کے حوالے کیا جاسکتا ہے۔ کلکتہ ہائی کورٹ کی ہدایت پر ریاستی حکومت نے ایسا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ فیملی کے 6 افراد کو آخری رسومات کے لئے شمشان یا قبرستان لے جانے کی بھی اجازت دے دی گئی ہے۔واضح ہو کہ ہائی کورٹ نے 16 ستمبر کو کہا تھا کہ کویڈ مریضوں کو آخری رسومات کی اجازت ملنی چاہئے کیونکہ یہ ان کا بنیادی حق ہے۔ اس نے یہ بھی واضح کیا کہ کرونا پروٹوکول کی بھی سختی سے پیروی کی جانی چاہئے۔ 21 ستمبر کو ریاست کی اپیل پر ہائی کورٹ نے اس حکم میں ترمیم کی جس کے مطابق اس خاندان کے صرف 6 افراد کو ہدایت کی گئی مقام پر آخری رسومات میں شرکت کی اجازت ہوگی۔ ریاستی حکومت نے اس آرڈر کے بارے میں وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ مرنے والا براہ راست اسپتال سے شمشان / قبرستان جائے گا۔اسے کہیں اور نہیں لے جا سکتے ، یہاں تک کہ گھر پر بھی نہیں۔ والدین ،شریک حیات ، بچے ایک ساتھ شامل ہوسکتے ہیں اور فیملی کے تمام افراد کو الگ کار میں جانا پڑے گا۔لاش افسران کی منظوری والی گاڑی میں لے جاسکتی ہے جس کی فہرست ویب سائٹ پر دستیاب ہوگی۔ اہل خانہ کے حوالے کرنے سے پہلے جسم کو ایک بیگ میں ڈھانپنا پڑے گا جس میں چہرے کا حصہ ٹرانسپرانٹ ہوگا۔ فیملی کو ماسک اور دستانے پہننے کی ضرورت ہوگی۔ پی پی ای کٹس بھی پہنا جاسکتا ہے۔ کار کی صفائی اور سینی ٹائزر بھی ضروری نہیں ہے۔ یہ ساری کارروائی تب ہوگی جب مریض کسی سرکاری اسپتال میں مرجائے گا اور فیملی کو کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے محکمہ صحت سے رابطہ کرنا چاہئے۔ اگر مریض کسی نجی اسپتال میں مر جاتا ہے تو ، کارپوریشن کو نجی ایجنسیوں کو آگاہ کرنا ہوگا۔
Comments are closed.