Take a fresh look at your lifestyle.

انگس : کورونا سے معمر کی موت سے علاقے میں خوف و ہراس

terror of corona virus

ہگلی ،14،اپریل(عوامی نیوز بیورو):ہگلی ضلع کے بھدریشور تھانہ کے تحت انگس خان پوکھر کی رہنے والی65 برس کی معمر خاتون بھگوانی دیوی کی موت کورونا کی وجہ سے ہوگی۔ حالانکہ اسکی موت چارنک اسپتال کے رپورٹ کے مطابق گزشت 11 اپریل کو رات9 بجکر 50 منٹ میں کڈنی اور دیگر اعضاءکے ناکام ہونے کی وجہ سے ہوئی ہے اور دوسرے دن یعنی 12 اپریل کو اسکے اہل خانہ اور علاقے کے تقریباً 50 لوگوں نے لاش کو نذ آتش کر دیا ،اس وقت کسی کے یا اہل خانہ کو یہ گمان بھی نہیں تھا کے بھگونی دیوی کی موت کورونا سے ہوئی ہے کیونکہ چارنک اسپتال میں جہاں وہ 2 اپریل سے اڈمٹ تھی ۔رپورٹ کے مطابق بھگوانی دیوی کی موت کڈنی کے ناکام ہو جانے کی وجہ سے ہوئی ہے اس لئے علاقے میں اس کو لیکر چرچہ بھی نہیں تھا اور رسم کے مطابق لوگ جلانے کےلئے شمشان گھاٹ بھی لے گئے اور اس طرح لاش کو جلانے کے ایک دن بعد یہ رپوٹ آیا کے بھگونی دیوی کی موت کڈنی یا آرگن کی فیلیر سے نہیں بلکہ کورونا وائرس کی وجہ سے ہوئی ہے۔ اسکا رپوٹ مثبت نکلا تھا، جیسے ہی یہ خبر انگس میں عام ہوئی لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا ادھر پولس کے اعلیٰ افسران نے بھی انگس پہو نچ کر علاقہ کو سیل کردیااور بھگونی دیوی کے گھر کے لوگوں کو جانچ کےلئے کلکتہ کے آئی ڈی اسپتال میں بھیج دیا گیاا، اسکے ساتھ ہی پولس ان لوگوں کے بارے میں بھی پتہ لگارہی ہے جو شمشان گھاٹ لاش لیکر جلانے کےلئے گئے تھے کیونکہ اسکا اثر دوسروں پر نہ پڑے ۔انگس کے ایک سیاسی وسماجی رہنماں مشتاق عالم نے بتایا کے مرنے والی بھگونی دیوی کے مثبت رپورٹ کا منفی اثر دوسرے پڑے ۔ اسکے لئے پولس اسی وقت سے چوکنا ہوگئی ہے اور لوگوں کو سختی کے ساتھ گھر میں رہنے کی گزارش کر رہی ہے،ادھربھگونی دیوی کا علاج کرنے والا ڈاکٹر کو بھی کورونا کا مثبت رپورٹ ملا ہے اور اسے بھی قرنطینہ میں رکھ دیا گیا ہے،دوسری جانب انگس میں کورونا سے موت ہونے پر انگس سمیت چاپدانی،بھدریشور، تیلنی پاڑہ ، وغیرہ جیسے کثیر آبادی والے علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول بن گیا ہے،اور ان علاقوں میں کل سے ہی پولس بھی سختی کرنا شروع کر دی ہے تاکہ لوگ بلا ضرورت گھر سے باہرنہ نکل سکیں۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Comments are closed.