Take a fresh look at your lifestyle.

کمرہٹی ساگر دت اسپتال:قرنطین سینٹر کی مخالفت میں بی ٹی روڈ پر احتجاج

شمالی چوبیس پرگنہ 9 جون : آج تقریباً 11.30بجے ساگر دت سپتال میں قرنطین سینٹر بنانے کی مخالفت پر کمرہٹی بی ٹی روڈ پر مقامی لوگوں نے ساگر دت اسپتال کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔عوام میں یہ خبر گشت کر رہی ہے کہ اسپتال کے سارے محکمہ ایمرجنسی،او پی ڈی،زچہ خانہ،و دیگر سہولیات بند کر دیا جائے گا اور اسپتال کو مکمل طور پر قرنطین سینٹر کے طور پر کورونا وائرس متاثرین کے علاج کے لیے استعمال کیا جائے گا۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر یہ ساری سہولیات بند کر دی جائے گی تو لوگوں کو بہت زیادہ پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ لہٰذا حکومت اگر قرنطین سینٹر کرنا چاہتی ہے تو کرے مگر سارے ضروری اقدامات کے ساتھ کرے اور اسپتال کی دوسری سروس کو بھی جاری رکھے ورنہ ہم یہاں قرنطین سینٹر ہونے نہیں دینگے۔مقامی لوگوں نے کثیر تعداد میں آکر اس کے خلاف اسپتال گیٹ کے سامنے احتجاج کیا اور اسپتال کے ایم ایس وی پی کو ڈیپوٹیشن دیا کہ انتظامیہ اس پر غور کرے۔اس وفد میں محمد عالم،ماسٹر محمد اسلم،راجیو داس،منور حسین،شکیل احمد شامل تھے۔قابل ذکر امر یہ ہے کہ ساگر دت میڈیکل کالج و اسپتال شمالی چوبیس پرگنہ کا ایک بڑا اسپتال ہے جس میں روزانہ ہزاروں مریضوں کی آمد و رفت ہے۔اس کے علاوہ یہ اسپتال کثیر آبادی کے بیچ ہے صرف کمرہٹی حلقے میں تقریباً 3 لاکھ کی آبادی ہے۔
واضح رہے کہ ا±ن لاک 01 کے بعد پورے ملک میںکورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا ہی جا رہا ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اس مہلک وائرس کی وجہ سے 331 لوگوں کی موت ہوچکی ہے وہیں متاثرین کے نئے کیسز کی تعداد بھی 9987 ہوگئی ہے۔اس طرح پورے ملک میں کورونا وائرس سے متاثرین کی مجموعی تعداد 266598 ہوگئی ہے۔جبکہ اس بیماری سے 7466 افراد لقمہ ¿اجل بن چکے ہیں۔وہیں اس وبا سے 129215 افرادصحت یاب بھی ہوئے ہیں جبکہ ابھی بھی 129917 فعال کیسز ہیں۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Comments are closed.