کولکاتا9نومبر: متنازعہ بیانات کی وجہ سے ہمیشہ سرخیوں میں رہنے والے بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے ایک بار پھر ترنمول کانگریس کے ورکروں کومبینہ طور پر قبرستان پہنچانے کی بات کہہ کر ایک بڑا تنازعہ کھڑا کردیا ہے۔ دلیپ گھوش نے اس دعوے کیساتھ کہ ان کی پارٹی اگر اقتدار میں آتی ہے تو ریاست میں ”جمہوریت بحال“ کرے گی مبینہ طور پر کہا کہ ترنمول کانگریس کے کارکنان نے اپنا رویہ درست نہیں کیا تو انہیں اسپتال یا قبرستان پہنچانے کا انتظام کیا جائے گا۔دلیپ گھوش مشرقی مدنی پور ضلع کے ہلدیہ میں ایک ریلی سے خطاب کر تے ہوئے کہا میں یہ یقین دلانا چاہتا ہوں کہ مرکزی حکومت آپ سب کے ساتھ ہے۔ مرکز ریاست میں آزادانہ اور منصفانہ اسمبلی انتخابات کو یقینی بنائے گی۔ عوام بلا خوف و خطر اپنے جمہوری حق کا استعمال کر یں گے۔ انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس کی حکومت کے دن گنتی کے چند رہ گئے ہیں۔ اسمبلی انتخابات ریاستی پولیس کی موجودگی میں نہیں بلکہ مرکزی فورسوں کی موجودگی میں ہوں گی۔بی جے پی ریاستی صدر نے ترنمول کانگریس کے لیڈروں کو اپنے طریقے بہتر کرنے اور عام لوگوں پر ظلم و تشدد کرنے سے گریز کرنے کی نصیحت کرتے ہوئے مبینہ طور پر کہا کہ اگلے چھ مہینوں میں خود کو بہتر بنالیں ورنہ ان کے ہاتھ ، پیر اور پسلیاں ٹوٹ جائیں گی اور انہیں اسپتال جانا پڑے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر وہ پھر بھی اپنی شرارتوں کو جاری رکھتے ہیں تو انہیں قبرستان جانا پڑے گا۔مغربی بنگال کے ریاستی صدر دلیپ گھوش کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے ترنمول کانگریس نے کہا ہے کہ دلیپ گھوش ریاست کی سیاسی فضا کو خراب کر رہے ہیں۔ اس قسم کے بیانات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اسمبلی انتخابات سے قبل بی جے پی دہشت گردی کے ذریعہ ریاست کے سیاسی ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ریاست کے عوام انہیں مناسب جواب دیں گے۔
Comments are closed.