Take a fresh look at your lifestyle.

رابندر سرو ور میں چھٹ پوجا کی منظوری سے عدالت کا انکار کے ایم ڈی اے کی سپریم کورٹ میں جانے کا فیصلہ

کولکاتا ۔ 17ستمبر: ریاستی حکومت کی عرضی کو خارج کرتے ہوئے کولکاتا گرین ٹریبونل نے آج یہ واضح کردیا کہ رابندر سروور لیک میں چھٹ پوجا کو منظوری نہیں ملے گی۔ اس کی وجہ یہ بتائی گئی کہ چھٹ پوجا کی وجہ سے تاریخی رابندر سروور لیک کو شدید نقصان ہوگا نیز پوجا کی وجہ سے لیک کے ارد گرد کا ماحول آلودہ ہوگا جس سے ماحولیات پر گہرا اثر پڑے گا۔ گرین ٹریبونل کورٹ کے اس فیصلے کا ماہر نہیں ماحولیات نے خیر مقدم کیا اس بارے میں ماہر ین ماحولیات سبھاش دتہ نے کہا کہ رابندر سروور لیک میں چھٹ پوجا کی منظوری نہ رہنے کا فیصلہ قابل ستائش ہے اور ہم اس کی تائید کرتے ہیں کیونکہ چھٹ پوجا کی وجہ سے سروور لیک میں آلودگی پھیل جائے گی جس سے ماحولیات کو شدید نقصان پہنچے گا ۔ ماہرین ماحولیا ت دتہ نے بھی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ جانے کا ریاستی حکومت کا فیصلہ ماحولیات کے خلاف ہے ۔ اس سے قبل بھی 2017اور 2010میں ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ کا دروزہ کھٹکھٹایا تھا مگر ہاتھ کچھ بھی نہیں آیا۔ اس لئے ریاستی حکومت کو ٹریبونل کورٹ کے فیصلے کی تعظیم بجا لانا چاہئے ۔ ٹریبونل کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے کولکاتا میٹرو پولیٹن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی نے سپریم کورٹ میں جانے کا فیصلہ کیا۔ اس کی اطلاع دیتے ہوئے ریاست کے متعلقہ وزیر فرہاد حکیم نے کہا کہ اگر ٹریبونل کورٹ نے ایک دن کیلئے رابندر سروور لیک میں چھٹ پوجا کی اجازت دے دیتا تو کیا نقصان ہوگا عدالت کے فیصلے نے ایک فرقہ کو مایوس کردیا اور اس سے جڑے لوگوں کے جذبات کو بھی مجروح کردیا ۔ اگر دیکھا جائے تو سگریٹ کے دھنواں سے زیادہ کوئی بھی دھنواں خطرناک نہیں ہے اور اس لیک میں گھومنے والے اور سیر و تفریح کرنے والے سینکڑوں افراد سگریٹ پیتے ہیں مگر عدالت نے پوجا پر پابندی لگادی ہے ۔ اگر پوجا کے دوران لوگ آر تی کریں گے تو اس سے ماحول پر کیسے برااثر پڑ سکتا ہے ۔ لہٰذا ریاستی حکومت ٹریبونل کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں جائے گی۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Comments are closed.